- پاکستانی ٹیم میں 5 کپتان! مگر کیسے؟
- پختونخوا کابینہ؛ ایک ارب 15 کروڑ روپے کا عید پیکیج منظور
- اسلام آباد ہائیکورٹ نے پی ٹی آئی رہنما کو عمرے پرجانے کی اجازت دے دی
- وزیر اعظم نے مشترکہ مفادات کونسل کی تشکیل نو کر دی
- پنجاب گرمی کی لپیٹ میں، آج اور کل گرج چمک کیساتھ بارش کا امکان
- لاہور میں بچے کو زنجیر سے باندھ کر تشدد کرنے کی ویڈیو وائرل، ملزمان گرفتار
- پشاور؛ بس سے 2 ہزار کلو سے زیادہ مضر صحت گوشت و دیگر اشیا برآمد
- وزیراعلیٰ پنجاب نے نوازشریف کسان کارڈ کی منظوری دے دی
- بھارتی فوجی نے کلکتہ ایئرپورٹ پر خود کو گولی مار کر خودکشی کرلی
- چائلڈ میرج اور تعلیم کا حق
- بلوچستان؛ ایف آئی اے کا کریک ڈاؤن، بڑی تعداد میں جعلی ادویات برآمد
- قومی ٹیم کی کپتانی! حتمی فیصلہ آج متوقع
- پی ایس 80 دادو کے ضمنی انتخاب میں پی پی امیدوار بلامقابلہ کامیاب
- کپتان کی تبدیلی کیلئے چیئرمین پی سی بی کی زیر صدارت اہم اجلاس
- پاکستان کو کم از کم 3 سال کا نیا آئی ایم ایف پروگرام درکار ہے، وزیر خزانہ
- پاک آئرلینڈ ٹی20 سیریز؛ شیڈول کا اعلان ہوگیا
- برج خلیفہ کے رہائشیوں کیلیے سحر و افطار کے 3 مختلف اوقات
- روس کا جنگی طیارہ سمندر میں گر کر تباہ
- ہفتے میں دو بار ورزش بے خوابی کے خطرات کم کرسکتی ہے، تحقیق
- آسٹریلیا کے انوکھے دوستوں کی جوڑی ٹوٹ گئی
ڈاکٹرز نے تن سے جدا سر کو دوبارہ جوڑ کر ناممکن کو ممکن بنا دیا
برسبین: جدید سائنس نے جہاں انسان کو خلا کی وسعتوں میں پہنچا دیا ہے تو وہیں میڈیکل سائنس نے اپنی شاندار ترقی سے انسانیت کی بیش بہا خدمت کی ہے اور ایسے معجزاتی آپریشن کیے جس کا کبھی تصور بھی نہیں کیا جا سکتا اور اسی سائنس کا ایک معجزہ سامنے آیا آسٹریلیا میں جہاں ڈاکٹرز ایک حادثے میں تن سے سر جدا ہوجانے والے بچے کے سر کو سرجری کے ذریعے واپس جوڑ کر اسے نئی زندگی دلانے کا باعث بن گئے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق 16 ماہ کا بچہ جیکسن ٹیلر اپنی بہن اور والدہ کے ساتھ کار میں محو سفر تھا کہ اچانک سامنے سے آنے والی کار سے ان کی کار ٹکرا گئی جس میں جیکس شدید زخمی ہوگیا اور اس کی گردن سر سے جدا ہوگئی جس پر جیکس کو فوری طور پر ایئر ایمبولینس کے ذریعے برسبین کے جدید ترین اسپتال پہنچایا گیا جہاں ڈاکٹرز نے اس کی سرجری شروع کردی۔ 6 گھنٹے تک جاری رہنے والی اس سرجری کے ذریعے نہ صرف بچے کا سر واپس لگا دیا بلکہ اسے نئی زندگی عطا کردی۔
آسٹریلیا میں گاڈ فادر آف اسپائنل سرجری کرنے والے ڈاکٹر اور سرجری کے سرجن جیف آسکن نے گردن کے ساتھ ہالو ڈیوائس کو لگایا جبکہ اس کو جوڑنے کے لیے تار کا باریک گرین ٹکڑا استعمال کیا جبکہ ہڈیوں کو گرافٹ کرنے کے لیے جیکس کی رگوں کا استعمال کیا۔ سرجن کا کہنا تھا کہ کئی بچوں کا اس طرح آپریشن کیا جا چکا ہے جس میں کم ہی بچے زندہ رہ سکے تاہم اس طرح کے آپریشن سے اگر کوئی زندہ بچ جائے تو پھر بھی زندگی بھروہ اپنی گردن کو حرکت نہیں دے سکتے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔