- روس کا جنگی طیارہ سمندر میں گر کر تباہ
- ہفتے میں دو بار ورزش بے خوابی کے خطرات کم کرسکتی ہے، تحقیق
- آسٹریلیا کے انوکھے دوستوں کی جوڑی ٹوٹ گئی
- ملکی وے کہکشاں کے درمیان موجود بلیک ہول کی نئی تصویر جاری
- کپتان کی تبدیلی کے آثار مزید نمایاں ہونے لگے
- قیادت میں ممکنہ تبدیلی؛ بورڈ نے شاہین کو تاحال اعتماد میں نہیں لیا
- ایچ بی ایف سی کا چیلنجنگ معاشی ماحول میں ریکارڈ مالیاتی نتائج کا حصول
- اسپیشل عید ٹرینوں کے کرایوں میں کمی پر غور کر رہے ہیں، سی ای او ریلوے
- سول ایوی ایشن اتھارٹی سے 13ارب ٹیکس واجبات کی ریکوری
- سندھ میں 15 جیلوں کی مرمت کیلیے ایک ارب 30 کروڑ روپے کی منظوری
- پی آئی اے نجکاری، جلد عالمی مارکیٹ میں اشتہار شائع ہونگے
- صنعتوں، سروسز سیکٹر کی ناقص کارکردگی، معاشی ترقی کی شرح گر کر ایک فیصد ہو گئی
- جواہرات کے شعبے کو ترقی دیکر زرمبادلہ کما سکتے ہیں، صدر
- پاکستان کی سیکنڈری ایمرجنگ مارکیٹ حیثیت 6ماہ کے لیے برقرار
- اعمال حسنہ رمضان الکریم
- قُرب الہی کا حصول
- رمضان الکریم ماہِ نزول قرآن حکیم
- پولر آئس کا پگھلاؤ زمین کی گردش، وقت کی رفتار سست کرنے کا باعث بن رہا ہے، تحقیق
- سندھ میں کتوں کے کاٹنے کی شکایت کیلئے ہیلپ لائن 1093 بحال
- کراچی: ڈکیتی کا جن قابو کرنے کیلیے پولیس کا ایکشن، دو ڈاکو ہلاک اور پانچ زخمی
طب کا نوبل انعام جاپان، چین اور آئرلینڈ کے سائنسدانوں کے نام
اسٹاک ہوم: انسانیت کی خدمت میں پیش پیش اور بیماریوں کے علاج میں گراں قدر خدمات انجام دینے پر چین، جاپان ار آئرلینڈ کے سائنس دانوں میں طفیلی جراثیم پر تحقیق کے اعتراف پر انہیں مشترکہ طور پر طب کے نوبل انعام سے نوازدیا گیا۔
اسٹاک ہوم میں ہونے والی ججز کمیٹی کے اجلاس میں ملیریا، ریور بلائنڈ ( آنکھوں کی بینائی متاثر کرنے والا کیٹرا) اور دیگر طفیلی جراثیم والی بیماریوں کے خلاف جدید تحقیق اوران کا موثرعلاج دریافت کرنے پرادویات کے نوبل انعام کا فیصلہ کیا گیا۔ ججز نے آئرلینڈ سے تعلق رکھنے والے سائنس دان ولیم کیمبل، جاپان کے ساٹوشی اومورا اور چین کی خاتون سائنسدان تو یویو کو اس انعام کا حقدار ٹھہرایا۔
فیصلے کے مطابق کیمل اور اومورا کو افریقہ اور ایشیا میں لاکھوں لوگوں کو متاثر کرنے والی پیراسیٹک بیماریوں کے خلاف موثر علاج کرنے والی ادویات ایورمیکٹن اور لیمپ فیٹک فیلاریسز کی تیاری پرانعام کا مستحق قراردیا گیا جب کہ چینی سائنسدان کو ملیریا کے خلاف مزاحمت پیدا کرنے والی دوائی آرٹی میزینن کی تیاری پرنوبل انعام سے نوازا گیا۔ ملیریا کا علاج کرنے والی ادویات غیرموثرہوتی جا رہی تھیں اور بیماریاں پھیل رہی تھی جس پر پروفیسر یویو تو نے اس مرض سے نمٹنے کے لیے روایتی چینی طب میں استعمال ہونے والی ایک بوٹی سے دوا بنائی جو بےحد موثر ثابت ہوئی۔ آج یہ دوا دوسری ادویات کے ساتھ ملا کر دنیا بھر میں استعمال ہوتی ہے اور اس سے صرف افریقہ میں ہر سال ایک لاکھ افراد کی زندگیاں بچائی جاتی ہیں۔
نوبل انعام کے فیصلے کا اعلان کرتے ہوئے کمیٹی کا کہنا تھا کہ ان سائنس دانوں کی تیارکردہ ادویات مہلک بیماریوں کے خلاف انسانیت کی بھر پور مدد کررہی ہیں اور ان کی وجہ سے ہر سال لاکھوں افراد جان لیوا بیماریوں سے چھٹکارا پا رہے ہیں۔
واضح رہے کہ ریور بلائنڈ آنکھوں اور جلد کی ایسی بیماری ہے جس کا اگر فوری علاج نہ کیا جائے تو یہ مریض کی بینائی چھین سکتی ہے جب کہ یہ بیماری 90 فیصد افریقہ کے رہنے والے باشندوں کو متاثرکرتی ہے، مچھروں کے باعث پھیلنے والی بیماری ملیریا کے ہاتھوں ہرسال ساڑھے 4 لاکھ افراد موت کے منہ میں چلے جاتے ہیں جب کہ مزید لاکھوں افراد کو اس بیماری سے خطرہ لاحق ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔