ایئرفرانس کے ملازمین نے جاب کٹوتی کا اعلان کرنے والے افسر کی دھلائی کردی

ویب ڈیسک  منگل 6 اکتوبر 2015
مشتعل ملازمین نے کٹوتی کا اعلان کرنے والے سی ای او کو تشدد کے بعد ان کے کپڑے بھی پھاڑ دیا۔ فوٹو: سی این این

مشتعل ملازمین نے کٹوتی کا اعلان کرنے والے سی ای او کو تشدد کے بعد ان کے کپڑے بھی پھاڑ دیا۔ فوٹو: سی این این

پیرس: ملازمتوں کی کٹوتی کے اعلان کے خلاف ایئرفرانس کے ملازمین گزشتہ کئی روز سے احتجاج پر ہیں تاہم اعلی حکام سے اجلاس کے دوران مشتعل ملازمین نے کمپنی کے سی ای او کو تشدد کا نشانہ بنانے کے بعد ان کے کپڑے پھاڑ دیئے۔

غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق ایئرفرانس میں 3 ہزار سے زائد ملازمتوں کی کٹوتی کے خلاف گزشتہ کئی روز سے ملازمین کی جانب سے پرامن احتجاج کیا جارہا ہے تاہم ملازمین کے نمائندوں سے بات کرنے کے لئے پیرس میں اجلاس طلب کیا گیا۔ اجلاس کے دوران کمپنی کے سی ای او نے 3 ہزار ملامتوں کی کٹوتی سے متعلق ملازمین سے بات کرنا چاہی تو بعض ملازمین مشتعل ہوگئے اورانہوں نے کمپنی کے افسران پرحملہ کردیا۔

ملازمین نے جہاں سی ای او الیگزینڈر دی جونیک کو تشدد کا نشانہ بنایا وہیں ان کے کپڑے بھی پھاڑ دیئے جب کہ ملازمین نے ایئرفرانس کے ڈائریکٹر پیری پلیزنر اور ہیومن ریسورز کے ایگزیکٹیو زیور پروسیٹا کو بھی تشدد کا نشانہ بنانا چاہا اوران کے کپڑے پھاڑ دیئے تاہم سیکیورٹی اہلکارانہیں وہاں سے نکالنے میں کامیاب ہوگئے۔۔

دوسری جانب کمپنی نے ملازمین کی جانب سے افسران پر تشدد کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ مشتعل ملازمین کے خلاف افسران پر تشدد کا مقدمہ درج کرایا جائے گا۔

واضح رہے کہ ایئرفرانس نے کمپنی کے مفاد میں آئندہ 2 سے 3 سال کے دوران 3 ہزارملازمین کی کٹوتی کا اعلان کیا ہے جس میں تقریبا 1700 گراؤنڈ اسٹاف، جہاز کے عملے کے 900 اہلکار اور کاک پٹ کریو کے 300 ملازمین شامل ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔