بھارتی شہر بنگلور میں آگ اگلنے والی جھیل

ویب ڈیسک  بدھ 7 اکتوبر 2015
بیلندر نامی جھیل کی سطح کیمیائی مواد اور غلاظت کے باعث شیونگ فوم کی شکل اختیار کرچکی ہے، فوٹو:فائل

بیلندر نامی جھیل کی سطح کیمیائی مواد اور غلاظت کے باعث شیونگ فوم کی شکل اختیار کرچکی ہے، فوٹو:فائل

بنگلور: بھارتی شہر بنگلور کے وسط سے گزرنے والی بیلندر نامی جھیل میں زہریلا پانی مکمل طور پر بھر گیااور آلودگی کے باعث پانی فوم کی شکل اختیار کرچکا ہے جب کہ گندگی سے جھیل میں آگ بھی لگ جاتی ہے جس سے اسے ’’آتشیں جھیل‘‘ بھی کہا جاتا ہے۔

بیلندر نامی اس جھیل کا رقبہ 9 ہزار ایکڑ ہے جو بنگلور کی بڑی جھیلوں میں سے ایک ہے جس میں کئی سال سے نکاسی کا پانی اور فیکٹریوں کا زہریلا پانی شامل ہورہا ہے جس نے پانی کی اوپری سطح کو شیونگ فوم کی شکل دے دی ہے جب کہ حیرت انگیز امر یہ ہے کہ اس میں تیل، گریس اور دیگر غلاظت جمع ہونے سے جھیل میں کبھی کبھی آگ بھی لگ جاتی ہے جس کے باعث اسے ’’آتشیں جھیل‘‘ بھی کہا جاتا ہے۔

بارش کے بعد اس جھیل کی بدبو پورے علاقے میں پھیل جاتی ہے اور اس میں موجود فوم اڑ کر آس پاس گزرنے والی گاڑیوں اور دیگر افراد پر گرتا ہے جب کہ گندے پانی میں خطرناک کیمیکل ملاوٹ کے باعث جھیل میں کئی بار آگ بھی لگ چکی ہے جسے دیکھ کر لوگ بری طرح خوفزدہ ہیں۔

بنگلور کے ایک ماہرِ ماحولیات ٹی وی راما چندرن نے جھیل میں آگ لگنے کے واقعات پر رپورٹ ترتیب دی ہے جس کے مطابق بغیر ٹریٹمنٹ کا آلودہ پانی جھیل میں آنے سے آلودگی اور آگ لگنے کے واقعات بڑھ رہے ہیں اس لیے علاقے کے عوام کو اس سے متعلق شعور حاصل کرنا ہوگا کیونکہ جھیل میں خطرناک کیمیکل کی موجودگی کے باعث سگریٹ پھینکنے سے بھی آتشزدگی کا واقعہ پیش آسکتا ہے۔

واضح رہے کہ بنگلور کو ہزاروں جھیلوں کا شہر بھی کہا جاتا ہے تاہم بڑھتی ہوئی آلودگی کے سبب اب یہاں گندے ٹینکوں کی بھی بھرمار ہے اور شہر کے مجاز  ادارے ان مسائل پر قابو پانے میں بری طرح ناکام ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔