امریکی ماہرین کا بجلی کے ذریعے انسانی زخم اور مرض دور کرنے کا منصوبہ

ویب ڈیسک  بدھ 7 اکتوبر 2015
پہلے مرحلے میں انسانی دماغ پر ایسی ٹیکنالوجی آزمائی جائیں گی جو کم سے کم نقصان پہنچاتے ہوئے مطلوبہ کام کرسکیں، فوٹو:فائل

پہلے مرحلے میں انسانی دماغ پر ایسی ٹیکنالوجی آزمائی جائیں گی جو کم سے کم نقصان پہنچاتے ہوئے مطلوبہ کام کرسکیں، فوٹو:فائل

واشگٹن: پینٹاگون کے زیرِ انتظام دفاعی تحقیقی ایجنسی ڈارپا نے 7 یونیورسٹیوں اور اداروں کے اشتراک سے ایک منصوبہ شروع کیا ہے جس کے تحت بجلی کے ذریعے انسانی زخموں کو خود سے ٹھیک اور امراض کو دور کیا جاسکے گا۔

ڈیفینس ایڈوانسڈ ریسرچ پروجیکٹس ایجنسی ( ڈارپا)  نے میسا چیوسیٹس انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی ( ایم آئی ٹی) ، کولمبیا اور جان ہاپکنز یونیورسٹی کے علاوہ دیگر کئی اداروں کو 8 کروڑڈالر کی امداد دی ہے اور اس منصوبے کا نام الیکٹ آر ایکس رکھا گیا ہے۔ اس میں انسانی دماغ اور حرام مغز کا مطالعہ کیا جائے گا کیونکہ اسے انسانی جسم کے لیے احکامات کی ہائی وے قرار دیا جاتا ہے اور اسی کے سگنل اور ہدایات سے دماغ اور دیگر اعضا کی کیفیات بدلتی رہتی ہیں اسی لیے ماہرین انسانی جسم کے اس ہیڈ کوارٹر کو قابو کرنے کی کوشش کررہے ہیں اس میں پہلے ان ہدایات کے راستوں اور ان پر عمل ہونے کے نظام کو تفصیل سے سمجھا جائے گا۔

پہلے مرحلے میں انسانی دماغ پر ایسی ٹیکنالوجی آزمائی جائیں گی جو کم سے کم نقصان پہنچاتے ہوئے مطلوبہ کام کرسکیں تاکہ دماغ کو بدن کی مرمت کے درست پیغامات دیئے جاسکیں اور اس کے بعد پیس میکر کی طرح کچھ آلات بھی تیار کیے جائیں گے لیکن یہ پیس میکر دل کے لیے نہیں ہوگا۔ اس کےعلاوہ فوجیوں کو جنگ میں اور جنگ کے بعد متاثر کرنے والے امراض پر خصوصی تحقیق کی جارہی ہے جن میں بدن کے کئی مقامات میں جلن کو ختم کرنے کے لیے دماغ پر معمولی برقی رو ڈالی جائے گی تاکہ مطلوبہ مقام کو سوزش پہنچانے والے کیمیکل ختم کیے جاسکیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔