سلمان تاثیر قتل کیس؛ سپریم کورٹ کا ممتاز قادری کی سزائے موت برقرار رکھنے کا حکم

ویب ڈیسک  بدھ 7 اکتوبر 2015
ہائی کورٹ کا کام نہیں کہ وہ شریعت کی تشریح کرے، اس کے لئے وفاقی شریعت کورٹ موجود ہے،   جسٹس آصف سعید۔ فوٹو: فائل

ہائی کورٹ کا کام نہیں کہ وہ شریعت کی تشریح کرے، اس کے لئے وفاقی شریعت کورٹ موجود ہے، جسٹس آصف سعید۔ فوٹو: فائل

 اسلام آباد: سپریم کورٹ نے سلمان تاثیر قتل کیس میں ممتاز قادری کی اپیل مسترد کرتے ہوئے ان کی سزائے موت کو برقرار رکھنے کا حکم دیا ہے۔

http://www.express.pk/wp-content/uploads/2015/10/q20.jpg

ایکسپریس نیوز کے مطابق سپریم کورٹ کے جسٹس آصف سعید کھوسہ کی سربراہی میں 3 رکنی بنچ نے سابق گورنر پنجاب سلمان تاثیر کے قتل کے مجرم ممتاز قادری کی جانب سے سزائے موت کے خلاف اپیل کی سماعت کی۔ عدالت نے فریقین کے دلائل سننے کے بعد ٹرائل کورٹ اور اسلام آبائی ہائی کورٹ کی جانب سے ممتاز قادری کے خلاف فیصلے کو برقرار رکھتے ہوئے ممتاز قادری کی اپیل مسترد کردی۔ سپریم کورٹ نے ممتاز قادری کے مقدمے میں انسداد دہشت گردی کی دفعات بھی بحال کردیں۔

http://www.express.pk/wp-content/uploads/2015/10/q112.jpg

اس سے قبل سماعت کے دوران جسٹس آصف سعید کھوسہ نے ریمارکس دیئے کہ کئی سالوں سے یہ آگہی ہے کہ توہین رسالت قانون کا غلط استعمال ہو سکتا ہے، قانون شہادت ہر چیز پر لاگو ہوتا ہے، پی پی سی سیکشن 195 کے تحت جھوٹی گواہی دینے والے کی سزا عمر قید ہے، ہم سوچ رہے ہیں کہ جھوٹی شہادت دینے والوں کو بھی سخت سزا دی جائے۔

http://www.express.pk/wp-content/uploads/2015/10/q28.jpg

جسٹس آصف سعید کھوسہ نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ مغربی معاشرے میں حضرت عیسی علیہ السلام کی توہین کرنے پر سخت سزا دی جاتی تھی لیکن جب آزادی اظہار کا قانون آیا تو سزاؤں میں نرمی ہو گئی، کوئی بھی معاشرہ بغیر برداشت کے قائم نہیں رہ سکتا، ہم احتجاج میں اپنی عمارتوں کو جلا دیتے ہیں کسی کو کوئی فرق نہیں پڑتا۔ مذہبی رواداری کے حوالے سے تربیت مذہبی مقامات پر ہونی چاہیے۔ ہائی کورٹ کا کام نہیں کہ وہ شریعت کی تشریح کرے، اس کے لئے وفاقی شریعت کورٹ موجود ہے۔

http://www.express.pk/wp-content/uploads/2015/10/q38.jpg

واضح رہے کہ اسلام آباد کی مقامی عدالت نے ممتاز قادری کو سابق گورنر سلمان تاثیر کے قتل پر 2 مرتبہ پھانسی اور ایک ایک لاکھ روپے جرمانے کی سزا سنائی تھی تاہم اسلام آباد ہائی کورٹ نے سزا برقرار رکھتے ہوئے انسداد دہشت دہشت گردی کی دفعہ 7 کے تحت سزائے موت اور جرمانہ ختم کردیا تھا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔