- اسرائیل نے امن کا پرچم لہرانے والے 2 فلسطینی نوجوانوں کو قتل کردیا
- حکومت نے آٹا برآمد کرنے کی مشروط اجازت دے دی
- سائفر کیس میں امریکی ناظم الامور کو نہ بلایا گیا نہ انکا واٹس ایپ ریکارڈ لایا گیا، وکیل عمران خان
- سندھ ہائیکورٹ میں جج اور سینئر وکیل میں تلخ جملوں کا تبادلہ
- حکومت کا ججز کے خط کے معاملے پر انکوائری کمیشن بنانے کا اعلان
- زرمبادلہ کے سرکاری ذخائر 8 ارب ڈالر کی سطح پر مستحکم
- پی ٹی آئی کا عدلیہ کی آزادی وعمران خان کی رہائی کیلیے ریلی کا اعلان
- ہائی کورٹ ججز کے خط پر چیف جسٹس کی زیرصدارت فل کورٹ اجلاس جاری
- اسلام آباد اور خیبر پختون خوا میں زلزلے کے جھٹکے
- حافظ نعیم کی کامیابی کا نوٹیفکیشن جاری نہ کرنے پر الیکشن کمیشن کو نوٹس
- خیبر پختونخوا کے تعلیمی اداروں میں موسم بہار کی تعطیلات کا اعلان
- اسپیکر کے پی اسمبلی کو مخصوص نشستوں پر منتخب اراکین سے حلف لینے کا حکم
- امریکا میں چاقو بردار شخص کے حملے میں 4 افراد ہلاک اور 5 زخمی
- آئی پی ایل؛ ’’پریتی زنٹا نے مجھے اپنے ہاتھوں سے پراٹھے بناکر کھلائے‘‘
- اسلام آباد میں ویزا آفس آنے والی خاتون کے ساتھ زیادتی
- اڈیالہ جیل میں عمران خان سمیت قیدیوں سے ملاقات پر دو ہفتے کی پابندی ختم
- توانائی کے بحران سے نمٹنے میں پاکستان کی مدد کرنا ترجیح میں شامل ہے، امریکا
- ہائیکورٹ کے ججزکا خط، چیف جسٹس سے وزیراعظم کی ملاقات
- وزیر اعلیٰ پنجاب کا مسیحی ملازمین کیلیے گڈ فرائیڈے اور ایسٹر بونس کا اعلان
- سونے کی عالمی ومقامی قیمتوں میں اضافہ
سائنسدانوں نے ایک بار پھر مہلک وبا سوائن فلو کے پھوٹنے کا خدشہ ظاہر کردیا
ماسکو: سائنس دانوں نے ایک بار پھر 2 سال بعد ایشیا سے پھیلنے والی سوائن فلو کی مہلک وبا پھوٹنے کا خدشہ ظاہر کیا ہے۔
سوائن فلو اور برڈ فلو کی بیماری کے علاج کے ماہر ڈاکٹر ولادیمر بلینوف کا نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ سوائن فلو پھیلانے والا ایچ 2 این 2 وائرس آئندہ 2 سال میں یعنی 2017 تک ایک بار پھر دنیا کو اپنی لپیٹ میں لے سکتا ہے اور اس کی ابتدا چین سے ہوگی اور اس سے پاکستان سمیت ایشیا کے کئی ممالک اس کی لپیٹ میں آسکتے ہیں جب کہ اس بیماری کا باعث بننے والا مہلک خلیہ سوائن فلو اور برڈ فلو کو پھیلا سکتا ہے۔
ڈاکٹر بلینوف کا کہنا تھا کہ یہ بیماری اپنا سائیکل پورا کرکے ہر 60 سال بعد حملہ آور ہوتی ہے اور ہوسکتا ہے کہ 1976 والا تباہ کن ایچ 1 این 1 وائرس واپس آجائے۔ تقریباً ایک صدی قبل 1917 میں ایچ 1 این 1 وائرس اسپینش فلو نے یورپ سمیت دنیا کے کئی علاقوں کو اپنی لپیٹ میں لے لیا تھا جس کی زد میں آکر 5 کروڑ انسان جان سے ہاتھ دھو بیٹھے تھے۔
ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ جسم کے خلیوں میں تبدیلی ایک خاص پریڈ کے بعد وقوع پزیر ہوتی ہے، ایوین اور سوائن انفلوئنزا کا باعث بنتے ہیں، ایچ 2 این 2 عام طور پر سور کے منہ سے نکلنے وال مائع سے پھیلتا ہے جس سے 1957 میں 20 لاکھ لوگ موت کے منہ چلے گئے تھے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔