بھارت میں 4 سالہ لڑکے کے پیٹ سے مردہ بچے کو نکال لیا گیا

ویب ڈیسک  جمعرات 8 اکتوبر 2015
میڈیکل سائنس کی دنیا می ابھی تک دنیا بھر سے کل 200 اس طرح کے واقعات ریکارڈ کیے گئے ہیں، فوٹو:فائل

میڈیکل سائنس کی دنیا می ابھی تک دنیا بھر سے کل 200 اس طرح کے واقعات ریکارڈ کیے گئے ہیں، فوٹو:فائل

کلکتہ: طبی سائنس کی دنیا میں اکثر ایسے واقعات سامنے آتے ہیں جو عقل کو دنگ کردیتے ہیں اور ایسا ہی ایک واقعہ بھارتی ریاست مغربی بنگال میں پیش آیا جہاں 4 سالہ لڑکے کے والدین اس وقت حیران رہ گئے جب ڈاکٹر نے انہیں بتایا کہ ان کے بیٹے کے پیٹ میں ایک مردہ بچہ ہے۔

بھارتی ریاست مغربی بنگال کے ضلع مدناپور کے ایک گاؤں میں 4 سالہ بچے کے پیٹ میں درد اٹھا جس پر اس کے والدین اسے اسپتال لے گئے جہاں ابتدائی معائنے کے بعد ڈاکٹروں نے اسے ٹیومر قرار دیا تاہم جب لڑکے کے پیٹ کا الٹرا ساؤنڈ اور سی ٹی اسکین کیا گیا تو وہاں موجود ڈاکٹر اور اسپتال کا عملہ حیرت زدہ رہ گیا کیونکہ رپورٹس کے مطابق لڑکے کے پیٹ میں ایک مردہ جنین یعنی نشوونما کرتا ایک بچہ موجود تھا۔

طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ جنین جسے میڈیکل سائنس میں طفیلی جڑواں کہتے ہیں  اس وقت اس لڑکے کے جسم کا حصہ بن گیا تھا جب وہ خود ماں کے پیٹ میں پرورش پارہا تھا اور ایسی صورتحال کو فیٹس ان فیٹو یعنی جنین کے اندر جنین ہونا کہتے ہیں اور اس قسم کے واقعات 5 لاکھ میں سے ایک کیس میں سامنے آتے ہیں جب کہ ابھی تک دنیا بھر میں کل 200 اس طرح کے واقعات ریکارڈ کیے گئے ہیں۔

ڈاکٹروں نے رپورٹ دیکھنے کے بعد لڑکے کے آپریشن کا فیصلہ کیا اور اس کے پیٹ سے مردہ جنین کو نکال لیا گیا جس کے بعد لڑکے کی حالت نارمل بتائی جاتی ہے اور اس کی خصوصی نگرانی کی جارہی ہے۔ آپریشن کی سربراہی کرنے والے سرجن کا کہنا ہے کہ مردہ جنین کے اب تک 2 ہاتھ، ٹانگیں ،ناخن اور سر کا ابتدائی حصہ نشوونما پاچکا تھا۔

بھارت میں اس سے قبل بھی ایک ایسا واقعہ پیش آچکا ہے جس میں ایک سنجو بھگت نامی شہری نے اپنے ہی جڑواں طفیلی بھائی کو مردہ حالت میں جنم دیا تھا تاہم سنجو کو اس بات کا پتا اس وقت چلا جب وہ 36 سال کا تھا ،آغاز میں سنجو کے پیٹ کے درد کو رسولی سمجھا گیا لیکن بعد ازاں الٹرا ساؤنڈ کے بعد اس کے پیٹ میں مجود طفیلی جڑواں بچے کے بارے میں علم ہوا جسے ڈاکٹروں نے کامیاب آپریشن کے بعد نکال لیا دیا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔