اپنی سرزمین پر داعش کے وجود کو کسی صورت برداشت نہیں کریں گے، پاکستان

ویب ڈیسک  جمعرات 8 اکتوبر 2015
پاکستانی فنکاروں کودھمکیاں ملناافسوسناک ہے تاہم دہشتگردی کسی بھی صورت میں ہو اس کی مخالفت کی جائے گی, ترجمان دفترخارجہ- فوٹو: فائل

پاکستانی فنکاروں کودھمکیاں ملناافسوسناک ہے تاہم دہشتگردی کسی بھی صورت میں ہو اس کی مخالفت کی جائے گی, ترجمان دفترخارجہ- فوٹو: فائل

 اسلام آباد: ترجمان دفتر خارجہ قاضی خلیل اللہ نے کہا ہے کہ داعش کی مذمت کرتے ہیں داعش کی کوئی چیز ایسی نہیں کہ اسے اسلامی کہا جائے اور پاکستان اپنی سرزمین پر اس کے وجود کو کسی صورت برداشت نہیں کرے گا۔

اسلام آباد میں ہفتہ وار نیوز بریفنگ کے دوران دفتر خارجہ کے ترجمان قاضی خلیل اللہ کا کہنا تھا کہ سانحہ منیٰ میں 89 پاکستانی شہید ہوئے ہیں جبکہ حجاج نے لکھ کر دیا تھا کہ وفات کی صورت میں وہی تدفین کی جائے، پاکستان کو اطمینان ہے کہ سانحہ منیٰ پرسعودی حکومت تعاون کررہی ہے۔ شام کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ شام کےمسئلے کا مذاکرات کے ذریعے حل چاہتے ہیں اور شام میں قتل و غارت گری کے خلاف ہیں۔

قاضی خلیل کا کہنا تھا کہ سول نیوکلیئر تعاون سب کے لیےغیر امتیازی ہونا چاہیے۔ پاکستان سیف گارڈ کے تحت سول ایٹمی توانائی پیدا کررہے ہیں،پاکستان نیوکلیئرتوانائی کےحصول کے لئے بین الاقوامی تعاون چاہتا ہے۔

داعش کے حوالے سے قاضی خلیل اللہ کہنا تھا کہ داعش کی مذمت کرتے ہیں اور کسی صورت داعش کو ملک میں برداشت نہیں کریں گے اور نہ ہی پاکستان اپنی سرزمین کسی کو استعمال نہیں کرنے دے گا۔ انہوں نے افغانستان حملوں میں پاکستانی ایجنسیوں کے ملوث ہونے سے متعلق خبروں کو بے بنیاد اور جھوٹ قرار دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان افغانستان میں امن کا خواہاں ہے، دہشت گردی کسی بھی صورت میں ہو اس کی مخالفت کرتے ہیں۔ 30 لاکھ افغانوں کو پاکستان نے پناہ دی ہے، ایسی صورت حال میں افغانستان کے الزامات افسوسناک ہیں۔

ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ شیوسینا کی جانب سے پاکستانی فنکاروں کودھمکیاں ملنا افسوس ناک ہے، پاکستان میں بھارتی مداخلت کے شواہد اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کو دے دیئے گئے ہیں۔ وزیراعظم نواز شریف کا 4 نکاتی فارمولا ہی دونوں ملکوں کے درمیان آگے بڑھنے کا  قابل عمل راستہ ہے، جلد یا بدیر بھارت کو اس کا احساس ہوجائے گا۔ گائے کے ذبیحے کے معاملے پر مسلمانوں پر تشدد قابل افسوس ہے، بھارت دنیا میں گائےکےگوشت کادوسراسب سے بڑا برآمدکنندہ ہے، گائے کے گوشت کی برآمد گائے ذبح کئے بغیر نہیں ہوسکتی، خود کو دنیا کی سب سے بڑی جمہوری اور سسیکولر ریاست کہنے والے بھارت کو اقلیتوں کے حقوق کا تحفظ کرنا چاہیے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔