- مہنگائی کے دباؤ میں کمی آئی اور شرح مبادلہ مستحکم ہے، وزیر خزانہ
- پی ٹی آئی کی جلسوں کی درخواست پر ڈی سی لاہور کو فیصلہ کرنے کا حکم
- بابراعظم سوشل میڈیا پر شاہین سے اختلافات کی خبروں پر "حیران"
- پنجاب اسمبلی سے چھلانگ لگاکر ملازم کی خودکشی کی کوشش
- 9 مئی کے ذمے دار آج ملکی مفاد پر حملہ کر رہے ہیں، وزیراطلاعات
- کراچی میں تیز بارش کا امکان ختم، سسٹم پنجاب اور کےپی کیطرف منتقل
- ’’کرکٹرز پر کوئی سختی نہیں کی! ڈریسنگ روم میں سونے سے روکا‘‘
- وزیرداخلہ کا غیرموثر، زائد المیعاد شناختی کارڈز پر جاری سمزبند کرنے کا حکم
- راولپنڈی اسلام آباد میں روٹی کی سرکاری قیمت پر نان بائیوں کی مکمل ہڑتال
- اخلاقی زوال
- کراچی میں گھر کے زیر زمین پانی کے ٹینک سے خاتون کی لاش ملی
- سندھ میں گیس کا ایک اور ذخیرہ دریافت
- لنکن ویمنز ٹیم نے ون ڈے کرکٹ میں تاریخ رقم کردی
- ٹیم ڈائریکٹر کے عہدے سے کیوں ہٹایا گیا؟ حفیظ نے لب کشائی کردی
- بشریٰ بی بی کی بنی گالہ سب جیل سے اڈیالہ جیل منتقلی کی درخواست بحال
- کمر درد کے اسباب اور احتیاطی تدابیر
- پھل، قدرت کا فرحت بخش تحفہ
- بابراعظم کی دوبارہ کپتانی؛ حفیظ کو ٹیم میں گروپنگ کا خدشہ ستانے لگا
- پاک نیوزی لینڈ سیریز؛ ٹرافی کی رونمائی کردی گئی
- اپنے دفاع کیلیے جو ضروری ہوا کریں گے ، اسرائیل
سیکیورٹی سائٹ نے فیس بک اور واٹس ایپ کے صارفین کو جعلی ایپس سے خبردار کردیا
لندن: فیس بک، واٹس ایپ اور بی بی سی کی جعلی ایپس استعمال کرنے والے صارفین کو خبردار کیا گیا ہے کہ ان ویب سائٹس کی جعلی ایپس ان کے اسمارٹ فونز کا حصہ بن کر ان کے پرائیویٹ ڈیٹا کو چوری کر سکتی ہیں۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق سیکیورٹی سائٹ ایواسٹ نے خبردار کیا ہے کہ ان مقبول اپیس کی جعلی ایپس عام طور پر ونڈوز فون اسٹور پر ظاہر ہوتی ہیں اور ہیکرز خفیہ کوڈ کا استعمال کرکے صارفین کی حساس اور نجی معلومات لے اڑتے ہیں جب کہ اس طرح کی جعلی ایپس کی تعداد ایک دو نہیں بلکہ 50 تک ہے۔ سائٹ کا کہنا ہے کہ یہ ایپس سب سے پہلے صارف کا بنیادی ڈیٹا چوری کر کے اس پر مختلف اشتہار ڈسپلے کرتی ہیں جو عام طور پر صارف کی لوکیشن سے سامنے آتے ہیں جب کہ ان میں سے کچھ ایپس صارف کو اس بات پر مجبور کرنے کی کوشش کرتی ہیں کہ وہ اشتہار پر دی گئی اشیا کو خریدیں۔ ہیکرز کا نشانہ بننے والی ان مقبول ایپس میں سی این این، ویوو، اور بیٹ 365 بھی شامل ہیں۔
ایواسٹ کے مطابق ایسا پہلی بار نہیں ہوا کہ ونڈو اسٹور کو جعلی ایپس نے نشانہ بنایا ہو بلکہ رواں سال کے آغاز میں ہی ایک انتہائی بدنام سوفٹ ویئر کا ونڈو اسٹور میں موجودگی کا انکشاف ہوا تھا جس سے لاکھوں صارفین کے ڈیٹا کی سیکیورٹی خطرے میں پڑ گئی تھی اس لیے کہا جا سکتا ہے کہ ونڈو اسٹور ہیکرز کے لیے آسان شکار ہے۔ سائٹ کا مزید کہنا ہے کہ اسی لیے گوگل پلے اسٹور اور آئی ٹونز اپنے تمام ایکو سسٹم کی حفاظت کے لیے اسمارٹر سلوشنز کا استعمال کر رہے ہیں اسی لیے ہیکرزونڈوز اسٹور کو اپنا ٹارگٹ بنارہے ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔