خیبر پختونخوا، فاٹا اور کوئٹہ میں 3 روزہ انسداد پولیو مہم کا آغاز

ویب ڈیسک  ہفتہ 10 اکتوبر 2015
3 روزہ پولیو مہم میں تقریبا 45 لاکھ بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلائے جائیں گے۔ فوٹو فائل

3 روزہ پولیو مہم میں تقریبا 45 لاکھ بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلائے جائیں گے۔ فوٹو فائل

خیبر پختونخوا، فاٹا اور بلوچستان کے صدر مقام کوئٹہ میں 3 روزہ پولیو مہم کا آغاز ہو گیا ہے جس میں تقریبا 45 لاکھ بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلائے جائیں گے۔

خیبر پختونخوا کے 13 اضلاع میں 32 لاکھ 47 ہزار 429 بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلانے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے جس کے لئے 9 ہزار 879 ٹیمیں تشکیل دی گئی ہیں۔ کے پی کے کے جن اضلاع میں 5 سال سے کم عمر کے بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلائے جائیں گے ان میں پشاور، ٹانک، بنوں، ڈی آئی خان، ہنگو، چارسدہ، کوہاٹ، لکی مروت، مردان، نوشہرہ، سوات اور تورغری شامل ہیں جب کہ سیکیورٹی کے بھی انتہائی سخت انتظامات کئے ہیں۔

خیبر پختونخوا کے علاوہ فاٹا کی 7 ایجنسیوں  اور 6 فرنٹیئر ریجنز میں بھی 9 لاکھ 33 ہزار 678 بچوں کو پولیو سے بچاؤ کی ویکسین پلائی جائے گی جس کے لئے 3 ہزار سے زائد ٹیمیں تشکیل دی گئی ہیں۔

بلوچستان کے صدر مقام کوئٹہ میں بھی 3 روزہ انسداد پولیو مہم کا آغاز کر دیا گیا ہے۔ انسداد پولیو مہم کے لئے 3لاکھ 75ہزار 906 بچوں کو قطرے پلانے کا ٹارگٹ رکھا گیا ہے۔ کوئٹہ میں انسداد پولیو مہم کے لئے 927  ٹیمیں تشکیل  گئی ہیں جس میں 794 موبائل اور 82 فکسڈ ٹیمیں شامل ہیں جب کہ 51 ٹیمیں ٹرانزٹ پوائنٹس پر تعینات رہیں گی۔ فوکل پرسن پولیو مہم غلام سرور کا کہنا ہے کہ بچوں کو پولیو کے قطرے پلانے والی ٹیموں کی حفاظت کیلئے 1500 سے زائد پولیس اہلکار تعینات کیے گئے ہیں۔

دوسری جانب لیڈی ہیلتھ ورکرز کی جانب سے پولیس کی بدانتظامی پر احتجاج بھی کیا گیا اور کہا گیا کہ ایک گاڑی میں گنجائش سے زیادہ رضاکاروں کو بٹھایا جارہا ہے جب کہ خواتین ورکرز کو پولیس اہلکاروں کے ساتھ بٹھایا جارہا ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔