28 سے 32 سال کے درمیان کی جانے والی شادیاں زیادہ کامیاب ہوتی ہیں، ماہرین

ویب ڈیسک  پير 12 اکتوبر 2015
 شادی پر تعلیم ، سماجی رتبے اور آمدنی کا اثر بھی پڑتا ہے،ماہرین فوٹو: فائل

شادی پر تعلیم ، سماجی رتبے اور آمدنی کا اثر بھی پڑتا ہے،ماہرین فوٹو: فائل

یوٹاہ: شادی دفاتر اور ایسی سروس فراہم کرنے والے ڈیٹا کو پرکھنے کے بعد انکشاف ہوا ہے کہ 28 سے 32 سال کے درمیان شادیاں ذیادہ خوشگوار اور کامیاب رہتی ہیں۔

یونیورسٹی آف یوٹاہ میں سماجیات کے ماہر نِک وولفنگر نے امریکا میں نیشنل سروے آف فیملی گروتھ کے تعاون سے کہا ہے کہ نوعمری سے لے کر 30 کے عشرے کی ابتدا میں کی جانے والی شادیاں ذیادہ کامیاب ہوتی ہیں اور وہ طلاقوں سے متاثر نہیں ہوتیں۔ اس سے ذیادہ عمر پر طلاق ہونے کا خدشہ بڑھ جاتا ہے یعنی 32 سال سے زائد عمر کے بعد طلاق کا خطرہ 5 فیصد تک بڑھ جاتاہے۔ اس سروے میں ریاضی کے اصولوں سے بھی مدد لی گئی ہے۔

ماہرین کے مطابق شادی کے وقت آپ کو نہ ذیادہ جوان ہونا چاہیے اور نہ ہی بوڑھا اسی لیے زندگی کے دوسرے عشرے کے اواخر یا تیسرے عشرے کے ابتدائی برس بہت موزوں رہتے ہیں۔ کیونکہ اس عمر میں مرد اور عورت کئی ذمے داریوں کو پہلے سے ہی سنبھالنا شروع کردیتے ہیں اور سنجیدہ ہوجاتے ہیں۔

ولفنگر کا کہنا ہے کہ  اگرچہ اس مطالعے میں عمر، جنس، قومیت، خاندانی نظام، تعلیم، مذہبی رجحانات، جنسی رجحان اور رہائشی علاقوں کو بھی مدِ نظررکھا گیا ہے لیکن عمر شادی پرخاص طور پراثرانداز ہوسکتی ہے، ایک اور ماہر فلپ کوہن کہتے ہیں کہ ان کے مطابق اگر شادی 45 سے 49 سال کی عمر میں کی جائے تو اس کے ناکام ہونے کے امکانات کم ہوجاتے ہیں لیکن دیگر افراد اس سے متفق نہیں۔ دوسری جانب تعلیم اور مالی حیثیت بھی شادی پر اثرانداز ہوسکتی ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔