حج انتظامات میں دیگر ممالک کو ہرگز شریک نہیں کیا جائے گا، سعودی عرب

ویب ڈیسک  پير 12 اکتوبر 2015
بدقسمتی کی بات ہے کہ اس واقعے سے ایران سیاسی فائدہ اٹھانا چاہتا ہے، شہزادہ ترکی الفیصل

بدقسمتی کی بات ہے کہ اس واقعے سے ایران سیاسی فائدہ اٹھانا چاہتا ہے، شہزادہ ترکی الفیصل

ابو ظہبی: سعودی عرب کے انٹیلی جنس کے سابق سربراہ شہزادہ ترکی الفیصل نے حج کے انتظام میں دیگر مسلم ممالک کو شریک کرنے کی تجویز کو رد کرتے ہوئے کہا ہے کہ سعودی عرب حج انتظامات کو ’خود مختاری اور استحقاق‘ کا معاملہ سمجھتا ہے۔

ابو ظہبی میں امریکی نشریاتی ادارے کو انٹرویو کے دوران شہزادہ ترکی الفیصل نے کہا کہ ہم نے بیماریوں اور نامناسب رہائش کی سہولیات جیسے نامساعد حالات میں بھی کئی برسوں تک حج کا انتظام کیا ہے۔ مکہ کے لوگ اس علاقے کو اچھی طرح جانتے ہیں اور یہ حق آپ مکہ کے لوگوں سے نہیں لے سکتے۔

شہزادہ ترکی الفیصل کا کہنا تھا کہ مقدس مقامات اور حج کی نگرانی سعودی عرب کے لیے خود مختاری اور استحقاق کا معاملہ ہے۔ ہم اپنا استحقاق اور خادمین حرمین شریفین کا امتیاز کسی صورت جانے نہیں دیں گے۔ یہ بدقسمتی کی بات ہے کہ ایران سانحہ منیٰ سے سیاسی فائدہ اٹھانا چاہتا ہے۔

واضح رہے کہ ایران نے سانحہ منیٰ کو سعودی حکومت کی بدانتظامی قرار دیتے ہوئے حج انتظامات کے لئے مسلم ممالک کے نمائندوں پر مشتمل ایک آزاد ادارے کے قیام کا مطالبہ کیا ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔