شیوسینا نے ہر بھارتی کا سر شرم سے جھکا دیا، مہیش بھٹ

قیصر افتخار  منگل 13 اکتوبر 2015
میں نے ہمیشہ پاکستان اوربھارت کے تعلقات کی بہتری، پیارمحبت اوربھائی چارے کی بات کی ہے، مہیش بھٹ۔ فوٹو: فائل

میں نے ہمیشہ پاکستان اوربھارت کے تعلقات کی بہتری، پیارمحبت اوربھائی چارے کی بات کی ہے، مہیش بھٹ۔ فوٹو: فائل

لاہور: بالی ووڈ فلم میکر اور ہدایتکار مہیش بھٹ نے کہا ہے کہ انتہاپسندجماعت شیوسینا نے ہندوستان کے دنیا کے سب سے بڑے ڈیموکریٹک ملک ہونے کے دعوے پرکالک لگا دی ہے۔

مہیش بھٹ نے کہا کہ غلام علی جیسے عظیم گائیک کے ساتھ جوسلوک ہوا اس پربھارتی عوام شرمندہ ہے اوراس کے بعد پاکستان کے سابق وزیرکی کتاب کی رونمائی تقریب کے آرگنائزرکے ساتھ جوسلوک کیا گیا یہ بہت تکلیف دہ عمل ہے۔ مگریہ بہت کم لوگ ہیں، پورے ہندوستان کی سوچ ایسی نہیں ، وہ پاکستانیوں کی طرح امن پسند اورپیار کرنے والے لوگ ہیں۔ ان خیالات کا اظہارمہیش بھٹ نے گزشتہ روز’’ایکسپریس‘‘ سے گفتگوکرتے ہوئے کیا۔

انھوں نے کہا کہ میں نے ہمیشہ پاکستان اوربھارت کے تعلقات کی بہتری، پیارمحبت اوربھائی چارے کی بات کی ہے۔ جس کی وجہ سے مجھے بھی شدید مشکلات کاسامنا کرنا پڑتا ہے۔ مجھ پرہونے والے حملے کے بعد حکومت کی جانب سے مجھے کچھ سیکیورٹی فراہم کی گئی ہے لیکن یہ درست نہیں ہے۔ ہمارا دعویٰ ہے کہ ہم دنیا کے سب سے بڑے ڈیموکریٹک ملک  سے ہیں اوریہاں پرہرمذہب اورقوم کے شخص کو اپنی بات کہنے کی آزادی ہے ۔

لیکن شیوسینا کی جانب سے کی جانے والی حرکت پرہرہندوستانی کا سرشرم سے جھک گیا ہے۔  انھوں نے کہا کہ ’’ایکسپریس میڈیا گروپ‘‘ کے توسط سے پاکستان اوردنیا بھرکویہ بات بتا دینا چاہتا ہوں کہ شیوسینا کی سوچ پرچلنے والے لوگوں کی تعداد بہت کم ہے۔  بھارت کے لوگ بھی اس واقعہ پربہت شرمندہ ہیں۔

کیونکہ غلام علی جیسے عظیم فنکارصدیوں میں پیدا ہوتے ہیں۔  وہ جب بھی یہاں آتے ہیں توان کوبہت عزت دی جاتی ہے اوران کے فن کے قدردانوں کی بڑی تعداد یہاں بستی ہے۔ مگراس کے باوجود جوواقعہ ان کے ساتھ پیش آیا وہ تکلیف دہ ہے اورمیں نے سوشل میڈیا کے ذریعے شدید الفاظ میں اس کی مذمت کی ہے۔  مجھے امید ہے کہ بھارتی حکومت اس سلسلہ میں ضرورایکشن لے گی اوراس کے مثبت نتائج جلد سامنے آئیں گے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔