- فوج سے کوئی اختلاف نہیں، ملک ایجنسیز کے بغیر نہیں چلتے، سربراہ اپوزیشن گرینڈ الائنس
- ملک کے ساتھ بہت تماشا ہوگیا، اب نہیں ہونے دیں گے، فیصل واوڈا
- اگر حق نہ دیا تو حکومت گرا کر اسلام آباد پر قبضہ کرلیں گے، علی امین گنڈاپور
- ڈالر کی انٹر بینک قیمت میں اضافہ، اوپن مارکیٹ میں قدر گھٹ گئی
- قومی اسمبلی: خواتین ارکان پر نازیبا جملے کسنے کیخلاف مذمتی قرارداد منظور
- پاکستان نے انسانی حقوق سے متعلق امریکی ’متعصبانہ‘ رپورٹ کو مسترد کردیا
- جب سے چیف جسٹس بنا کسی جج نے مداخلت کی شکایت نہیں کی، قاضی فائز عیسیٰ
- چوتھا ٹی ٹوئنٹی: پاکستان کا نیوزی لینڈ کے خلاف ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ
- سائفر کیس؛ مقدمہ درج ہوا تو سائفر دیگر لوگوں نے بھی واپس نہیں کیا تھا، اسلام آباد ہائیکورٹ
- ضلع خیبرمیں سیکیورٹی فورسز کی کارروائی میں تین دہشت گرد ہلاک، دو ٹھکانے تباہ
- عمران خان کی سعودی عرب سے متعلق بیان پر شیر افضل مروت کی سرزنش
- چین: ماڈلنگ کی دنیا میں قدم رکھنے والا 88 سالہ شہری
- یوٹیوب اپ ڈیٹ سے صارفین مسائل کا شکار
- بدلتا موسم مزدوروں میں ذہنی صحت کے مسائل کا سبب قرار
- چیف جسٹس قاضی فائزعیسیٰ نے پروٹوکول واپس کردیا، صرف دو گاڑیاں رہ گئیں
- غزہ کی اجتماعی قبروں میں فلسطینیوں کو زندہ دفن کرنے کا انکشاف
- اسمگلنگ کا قلع قمع کرکے خطے کو امن کا گہوارہ بنائیں گے ، شہباز شریف
- پاکستان میں دراندازی کیلیے طالبان نے مکمل مدد فراہم کی، گرفتار افغان دہشتگرد کا انکشاف
- سعودی دارالحکومت ریاض میں پہلا شراب خانہ کھول دیا گیا
- موٹر وے پولیس اہل کار کو ٹکر مارنے والی خاتون جوڈیشل ریمانڈ پر جیل روانہ
2070 تک سندھ بلوچستان کے کئی بڑے شہر ڈوب جائیں گے
اسلام آباد: سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے پلاننگ کے چیئرمین سینیٹرکریم احمد خواجہ نے کہاکہ سندھ میں350کلومیٹراوربلوچستان میں750 کلومیٹرزمین سمندر بردہوچکی ،یہ ایک بڑاسانحہ ہے ،2070میںسندھ کے بڑے بڑے شہرپانی میں ڈوب جائینگے۔
ان خیالات کا اظہار انھوں نے کمیٹی کے اجلاس سے خطاب میں کیا،کمیٹی کو بتایاگیاکہ اقوام متحدہ کے پروگرام یواین ای پی اوراسکے علاقائی سمندروں کے پروگرام OCA/PACنے 1989میں پاکستان کوان ممالک میں شامل کیاہے جو سمندرکی سطح بلندہونے سے متاثر ہوں گے، ماحولیاتی تغیرات کی وجہ سے مون سون کی بارشوں، سمندری طوفانوں اورسیلابوں میں تیزی آرہی ہے جس کی وجہ سے پاکستان کے کئی صوبے متاثرہوئے ہیں،سندھ کے ساحلی علاقے خاص طورپرٹھٹھہ اوربدین کی ساحلی پٹی ، ماحولیاتی متاثرہوئی ہے۔
این آئی اوکی رپورٹ کے مطابق پاکستان میں سمندرکی سطح 1.3ملی میٹربلندہورہی ہے اور تقریباً 80 کلومیٹرسمندری پانی اوپرآچکاہے ،نیوی حکام نے بتایاکہ پاکستان نیوی میں ایک ادارہ ہے جس کاکام ساحلی علاقوں کا مطالعہ ہے جس نے پاکستان کے انڈیااورایران کیساتھ ساحلی علاقوں کاباربارسروے بھی کیااوران مسائل کی روک تھام کیلیے دوسرے محکموں سے بھی مددلی جارہی ہے،سینیٹر تاج حیدرنے کہاکہ اب تک 24لاکھ ایکڑزمین سمندر برد ہوچکی ہے اسے روکنے کے اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔
کمیٹی نے متفقہ طورپرسندھ اوربلوچستان سے تعلق رکھنے والے سینیٹرزپرمشتمل ذیلی کمیٹی تشکیل دی جوان معاملات پرایک رپورٹ بناکرپیش کریگی، ادھر قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے دفاع کی ذیلی کمیٹی کوبتایاگیا ہے کہ سوات میں فوجی چھاؤنی کے قیام کy لیے صوبائی حکومت کی جانب سے سرکاری زمین دی گئی ہے۔
وزارت دفاع حکام کی جانب سے بتایا گیا کہ صوبائی حکومت نے زمین دیتے ہوئے کہاکہ یہ سرکاری زمین ہے اوراس پرچھاؤنی بنائی جائے،سوات کنٹونمنٹ کیلیے اب تک ایک ارب 66 کروڑ روپے جاری کیے جاچکے ہیں، وزارت دفاع حکام نے کہاکہ سوات کے عوام کاکہناہے کہ فوج یہاں سے نہ جائے،سوات میںپاک فوج نے بے مثال قربانیاں دیں،کمیٹی اراکین نے دہشت گردی کیخلاف جنگ میںپاک فوج کی قربانیوں کوسراہا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔