استاد نصرت فتح علی خان کے مداحوں نے ان کا 68 واں یوم پیدائش منایا

ویب ڈیسک  جمعرات 13 اکتوبر 2016

 کراچی:  فن قوالی کو بام عروج پر پہنچانے والے استاد نصرت فتح علی خان اگر  زندہ ہوتے تو ان کے مداح ان کا 68 واں یوم پیدائش منارہے ہوتے۔

1948 میں فیصل آباد میں معروف قوال فتح علی خان کے ہاں پیدا ہونے والے نصرت فتح علی خان قوالی اورلوک موسیقی میں اپنی پہچان آپ تھے، نصرت فتح علی خان کا پہلا تعارف خاندان کے دیگرافراد کی گائی ہوئی قوالیوں سے ہوا۔ ’’حق علی مولا علی‘‘ اور ’’دم مست قلندرمست مست‘‘ نے انہیں شناخت عطا کی، موسیقی میں نئی جہتوں کی وجہ سے ان کی شہرت پاکستان سے نکل کرپوری دنیا میں پھیل گئی۔ بین الاقومی سطح پر صحیح معنوں میں ان کا تخلیق کیا ہوا پہلا شاہکار 1995 میں ریلیز ہونے والی فلم’’ڈیڈ مین واکنگ‘‘ تھا جس کے بعد انہوں نے ہالی ووڈ کی ایک اور فلم ’’دی لاسٹ ٹیمپٹیشن آف کرائسٹ‘‘ کی بھی موسیقی ترتیب دی.

ہالی ووڈ کے بعد بالی ووڈ نے بھی نصرت فتح علی خان کو ہاتھوں ہاتھ لیا۔ انہوں نے کئی بھارتی فلموں کی موسیقی ترتیب دی۔پاکستان کی حکومت نے بھی نصرت فتح علی خان کی  خدمات کا اعتراف کرتے ہوئے انہیں تمغہ برائےحسن کارکردگی سے نوازا، اس کے علاوہ 1995 میں انہیں یونیسکو میوزک ایوارڈ دیا گیا جبکہ 1997 میں انہیں گریمی ایوارڈز کے لئے نامزد کیا گیا۔ اس کے علاوہ بین الاقوامی جریدے ٹائم میگزین نے 2006 میں ایشین ہیروز کی فہرست میں ان کا نام بھی شامل کیا۔

16 ستمبر 1997 میں محض 48 برس کی عمر میں اس دار فانی سے کوچ کرنے والے نصرت فتح علی خان کو مداحوں سے بچھڑے 19 برس بیت گئے ہیں لیکن آج بھی سننے والے ان کے کلام میں کھو جایا کرتے ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔