گزشتہ سال تباہ ہونیوالےملائیشین طیارے ایم ایچ 17 کوروسی میزائل سے نشانہ بنایا گیا، رپورٹ

ویب ڈیسک  منگل 13 اکتوبر 2015
یوکرائن میں روس سے نبرد آزما دھڑوں نے اس علاقے کو نو فلائی زون قرار دینے پر زور دیا تھا جہاں جہاز پرواز کررہا تھا، فوٹو:فائل

یوکرائن میں روس سے نبرد آزما دھڑوں نے اس علاقے کو نو فلائی زون قرار دینے پر زور دیا تھا جہاں جہاز پرواز کررہا تھا، فوٹو:فائل

ایمسٹر ڈیم: ڈنمارک کے فضائی سیفٹی بورڈ کی رپورٹ میں گزشتہ سال تباہ ہونے والے ملائیشین طیارے ایم اے 17 کے روسی میزائل سے تباہ ہونے کا دعویٰ کیا گیا ہے۔

ڈنمارک کے فضائی سیفٹی بورڈ کی جانب سے جاری رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ یوکرائن میں روس سے نبرد آزما دھڑوں نے علاقے کو نو فلائی زون قرار دینے پر زور دیا تھا لیکن اس کے باوجود فضا میں جنگی اور مسافر دونوں اقسام کے طیارے پرواز کرتے رہے اور  سول ایوی ایشن کے متعلقہ ادارے اور ایئرٹریفک ایجنسیاں روسی علاقے یوکرین کے مشرقی حصے میں مسلح تنازعے میں جاری خطرات سے پوری طرح آگاہ نہ تھے جس کے باعث طیارے کے اس فضائی حدود سے گزرنے پر اسے میزائل سے نشانہ بنایا گیا۔

رپورٹ میں کہا گیا ہےکہ تحقیقات کے مطابق ایم ایچ 17 کے مسافر میزائل ٹکرانے کے بعد بھی مکمل ہوش میں تھے اورطیارہ میزائل لگنے کے ڈیڑھ منٹ بعد زمین پر گر کر تباہ ہوا جب کہ میزائل کاک پٹ سے ایک میٹر دور پھٹا تھا جس کے نتیجے میں عملے کے 3 افراد فوری طور پر ہلاک ہوگئے تھے۔

طیارے کے المناک انجام کی حتمی رپورٹ سے روس اور اس کے حامی حلقوں کے اس دعوے کی نفی بھی ہوگئی جس میں کہا گیا تھا کہ طیارہ یوکرائن کی افواج کی جانب سے کسی میزائل کا نشانہ بنا تھا۔

واضح رہے کہ گزشتہ سال 17 جولائی کو بدنصیب مسافر طیارہ ایم ایچ 17 ایمسٹرڈم سے کوالا لامپور جارہا تھا کہ روسی فضاؤں میں حادثے کا شکار ہوکر گرگیا تھا جس میں 298 افراد لقمہ اجل بنے تھے جن کا تعلق ہالینڈ، ملائیشیا، آسٹریلیا، انڈونیشیا، برطانیہ، جرمنی، بیلجیئم، فلپائن اور کینیڈا سے تھا جب کہ طیارے کی باقیات یوکرین کے مضافات سے ملی تھیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔