بیرونی سرمائے کے انخلا کے باعث حصص مارکیٹ سنبھل نہ سکی

بزنس رپورٹر  بدھ 25 نومبر 2015
کاروباری حجم پیر کی نسبت9.72 فیصد زائد رہا اور 15 کروڑ77 لاکھ حصص کے سودے ہوئے۔  فوٹو: آن لائن/فائل

کاروباری حجم پیر کی نسبت9.72 فیصد زائد رہا اور 15 کروڑ77 لاکھ حصص کے سودے ہوئے۔ فوٹو: آن لائن/فائل

 کراچی:  سیکیورٹیز اینڈ ایکس چینج کمیشن کے تحقیقاتی عمل، خام تیل و کموڈٹیز کی عالمی قیمتوں میں کمی کے رحجان اور کوئی مثبت اطلاع نہ ہونے کے سبب کراچی اسٹاک ایکس چینج میں منگل کو بھی اتارچڑھاؤ کے بعد مندی کے بادل چھائے رہے جس سے 33700 اور33600 پوائنٹس کی 2 حدیں گرگئیں جبکہ سرمایہ کاروں کے مزید50 ارب94 کروڑروپے ڈوب گئے۔

ٹریڈنگ کے دوران مقامی کمپنیوں، این بی ایف سیز، دیگر آرگنائزیشنز اور بروکرز نے 58 لاکھ ڈالر کی سرمایہ کاری کی جس سے33800 پوائنٹس کی حد بحال ہوگئی تھی لیکن غیرملکیوں کے33 لاکھ39 ہزار747 ڈالر، بینکوں ومالیاتی اداروں7 لاکھ81 ہزارڈالر، میوچل فنڈز  10 لاکھ 16 ہزاراور انفرادی سرمایہ کاروں کے6 لاکھ69 ہزارڈالرنکالنے سے تیزی برقرارنہ رہ سکی۔

کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای100 انڈیکس 161.32 پوائنٹس کی کمی سے33571.59 ہوگیا جبکہ کے ایس ای 30 انڈیکس 65.07 پوائنٹس گھٹ کر 19826.58، کے ایم آئی30 انڈیکس160.45 پوائنٹس کمی سے 55809.39 اور آل شیئر اسلامک انڈیکس77.77 پوائنٹس کم ہو کر 15614.69 پر آ گیا، کاروباری حجم پیر کی نسبت9.72 فیصد زائد رہا اور 15 کروڑ77 لاکھ حصص کے سودے ہوئے جبکہ کاروبار377 کمپنیوں تک محدود رہا جن میں99 کے بھاؤ میں اضافہ، 251 کے دام میں کمی اور27 کی قیمتوں میں استحکام رہا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔