آج بھی بلوچستان اور بلوچ عوام کے زخموں پر نمک پاشی کی جا رہی ہے،اختر مینگل

ویب ڈیسک  جمعـء 27 نومبر 2015
ایک طرف ناراض بلوچ رہنماؤں سے مذاکرات کی بات کی جا رہی ہے جبکہ دوسری طرف انہیں دہشت گرد کہا جا رہا ہے،بی این پی سربراہ، فوٹو: فائل

ایک طرف ناراض بلوچ رہنماؤں سے مذاکرات کی بات کی جا رہی ہے جبکہ دوسری طرف انہیں دہشت گرد کہا جا رہا ہے،بی این پی سربراہ، فوٹو: فائل

کوئٹہ: بلوچستان نیشنل پارٹی کے سربراہ سردار اختر مینگل کا کہنا ہے کہ آج بھی بلوچستان اور بلوچ عوام کے زخموں پر نمک پاشی کی جا رہی ہے۔

کوئٹہ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے سردار اختر مینگل کا کہنا تھا کہ بلوچستان کا سب سے بڑا مسلہ لاپتہ افراد کا ہے، بلوچستان میں ترقی کا صرف نام نہاد شو شا کیا جا رہا ہے، ایک جانب کہا جاتا ہے کہ ناراض بلوچوں سے مذاکرات کئے جائیں گے جب کہ دوسری جانب صوبائی وزیر داخلہ کہتے ہیں کہ یہ دہشت گرد ہیں، آج بھی بلوچستان اور بلوچ عوام کے زخموں پر نمک پاشی کی جا رہی ہے۔

بی این پی سربراہ کا کہنا تھا کہ گوادر کاشغر روٹ اہمیت کا حامل ہے لیکن اس میں بھی صوبے کے لوگوں کو اقلیت میں تبدیل کیا جارہا ہے، مری معاہدے سے متعلق سن رہے ہیں، پہلے شملہ معاہدہ تھا اب مری معاہدے نے اسکی جگہ لے لی ہے، دیکھتے ہیں کہ مری معاہدے کے بعد اونٹ کس کروٹ بیٹھتا ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔