پاکستانی کینو پر پابندی کا امکان نہیں، انڈونیشی قونصل جنرل

بزنس رپورٹر  ہفتہ 28 نومبر 2015
 پاکستان کامیابی کے ساتھ یورپی ملکوں کو پھل اور سبزیاں برآمد کررہا ہے۔فوٹو: فائل

پاکستان کامیابی کے ساتھ یورپی ملکوں کو پھل اور سبزیاں برآمد کررہا ہے۔فوٹو: فائل

کراچی: کراچی میں تعینات انڈونیشیا کے قونصل جنرل ہادی سانتوسو نے پاکستانی ترش پھلوں پر پابندی کے امکان کو مسترد کرتے ہوئے پاکستان سے پھلوں کی درآمد معمول کے مطابق جاری رکھنے اور تجارتی تعلقات کی بہتری کے لیے اپنے تعاون کی یقین دہانی کرادی ہے۔

آل پاکستان فروٹ اینڈ ویجیٹبل ایکسپورٹرز، امپورٹرز اینڈ مرچنٹس ایسوسی ایشن کے وفد نے ایسوسی ایشن کے چیئرمین وحید احمد کی سربراہی میں انڈونیشی قونصل جنرل سے ملاقات کی اور انڈونیشیا کی جانب سے پاکستانی کینو پر پابندی عائد کیے جانے کے امکانات پر تشویش کا اظہار کیا، وفد میں اسلم پکھالی، عبدالمالک،محمد حنیف اور محمد الیاس خان شامل تھے۔ وحید احمد نے قونصل جنرل کو بتایا کہ پاکستان کے قرنطینہ ڈپارٹمنٹ اور ایسوسی ایشن کی کاوشوں سے اعلیٰ معیار کے پھل دنیا کے 70ملکوں کو ایکسپورٹ کیے جارہے ہیں، قرنطینہ ڈپارٹمنٹ اور ایسوسی ایشن نے مل کر یورپی یونین اور برطانیہ کی پابندی کا خطرہ ٹالنے کے لیے معیار کی بہتری پر خاص توجہ دی ہے جس کے نتیجے میں یورپی یونین کی جانب سے پاکستانی کنسائمنٹ مسترد کیے جانے کا تناسب انتہائی کم ہوچکا ہے اور پاکستان کامیابی کے ساتھ یورپی ملکوں کو پھل اور سبزیاں برآمد کررہا ہے۔

وفد نے بتایا کہ حال ہی میں انڈونیشی قرنطینہ ماہرین کے وفد نے پاکستان میں کینو کے باغات اور فیکٹریوں کا دورہ کیا اورقرنطینہ اقدامات کو اطمینان بخش قرار دیا۔ انڈونیشی قونصل جنرل نے پاکستانی ایکسپورٹرز کے وفد کو یقین دلایا کہ پاکستان سے کینو کی درآمد پر پابندی کا کوئی امکان نہیں ہے، انڈونیشیا بدستور پاکستان سے کینو درآمد کرتا رہے گا۔ انہوں نے دونوں ملکوں کے درمیان براہ راست تجارت اور تعلقات کو مضبوط بنانے کے لیے انڈونیشی تاجروں کو ترغیب دینے میں بھی مدد کی یقین دہانی کرائی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔