دہشت گردی مشترکہ چیلنج سے نمٹنے کیلیے ملکر کام کرنا ہوگا، افغان صدر

خبر ایجنسیاں  ہفتہ 28 نومبر 2015
حقانی نیٹ ورک اور طالبان اب بھی پاکستان سے افغانستان میں کارروائیاں کر رہے ہیں، افغان مشیر قومی سلامتی حنیف اتمر کا الزام۔ فوٹو: این این آئی

حقانی نیٹ ورک اور طالبان اب بھی پاکستان سے افغانستان میں کارروائیاں کر رہے ہیں، افغان مشیر قومی سلامتی حنیف اتمر کا الزام۔ فوٹو: این این آئی

کابل: افغان صدر اشرف غنی سے پاکستانی وفد نے ملاقات کی جس میں دوطرفہ تعلقات، خطے کی صورت حال سمیت دیگر اہم امور پرتبادلہ خیال کیاگیا۔

افغان میڈیا کے مطابق صدارتی محل میں افغان صدراشرف غنی سے خیبرپختونخوا اور کوئٹہ سے تعلق رکھنے والے پاکستانی وفد نے ملاقات کی۔ افغان صدر نے پاکستانی سیاسی قائدین کے وفدکوخوش آمدیدکہتے ہوئے کہاکہ افغانستان آپ کا اپنا گھر ہے، افغانستان پاکستان کے ساتھ اپنے تعلقات کو بہت اہمیت دیتا ہے، دونوں ممالک کے درمیان قریبی دوستانہ تعلقات ہیں، پاکستانی سیاسی قائدین کے وفد کے دورے سے دونوں ممالک کے درمیان تعلقات میں مزید بہتری آئے گی، دہشت گردی پوری دنیاکا مشترکہ مسئلہ ہے، اس سے نمٹنے کے لیے مل کر کام کرنا ہوگا۔ پاکستانی وفد میں محمودخان اچکزئی، اسفند یارولی، آفتاب شیرپاؤ اور افراسیاب خٹک شامل تھے۔

دوسری جانب افغان قومی سلامتی کے مشیرحنیف اتمر نے الزام عائدکیاہے کہ حقانی نیٹ ورک اور طالبان اب بھی پاکستان سے افغانستان میں کارروائیاں کر رہے ہیں، پاکستانی حکومت نے اپنی سرزمین پردونوں دہشت گرد گروپوںکی سرگرمیاں روکنے کے لیے ضروری اقدامات نہیں کیے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔