ساف گیمزمیں شرکت حکومتی اجازت سے مشروط

اسپورٹس رپورٹر  بدھ 2 دسمبر 2015
وفد بھارت میں انتظامات کا جائزہ لے گا،قومی گیمزکی میزبانی بلوچستان کوسونپ دی،عارف فوٹو: فائل

وفد بھارت میں انتظامات کا جائزہ لے گا،قومی گیمزکی میزبانی بلوچستان کوسونپ دی،عارف فوٹو: فائل

 کراچی: پی او اے کے صدر لیفٹیننٹ جنرل (ر) سید عارف حسن نے کہا ہے کہ اگلے سال بھارت کے شہروں گوہاٹی اور شیلونگ میں شیڈول ساؤتھ ایشین گیمز 2016میں پاکستان کی شرکت حکومتی اجازت اور کلیئرنس سے مشروط ہے ۔

کراچی پریس کلب میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عارف حسن نے کہاکہ 6 سے 16 فروری تک بھارت میں شیڈول 7ویں جنوبی ایشائی ممالک کے درمیان ہونیوالے ساف گیمزمیں شرکت کا انحصار دونوں ممالک کے درمیان حکومتی تعلقات پرہے۔ ہمارے لیے قومی کھلاڑیوں کی سیکیورٹی اہم ہے، گیمز سے قبل سہ رکنی سیکیورٹی وفد بھارت میں انتظامات کا جائزہ لے کرمنتظمین کوتجاویز دے گا، قومی گیمز کی میزبانی بلوچستان کو تفویض کی ہے،  ملک میں گراس روٹ پرترقی کے لیے تعلیمی اداروں میں کھیلوں کا انعقاد لازمی قراردیا جائے،

وزرائے اعظم کے درمیان حالیہ خوشگوار ملاقات کے بعد بہترتوقعات ہیں، منتظمین سے 2 میٹنگزمیں مشاورت کی گئی، شرکت کے فیصلے پرقومی دستہ 485 کھلاڑیوں اورآفیشلز پرمشتمل ہوگا، جلد ہی تربیتی کیمپ کا بھی آغازکردیا جائے گا. انھوں نے کہا کہ گیمز میں خواتین کھلاڑیوں کی سب ایونٹس میں شرکت کو یقینی  بنانے کی کوشش کریں گے، ویمن ویٹ لفٹرزگیمز کا حصہ ہوں گی، ویمن باکسنگ  ایونٹ میں شرکت کو ممکن بنائیں گے۔

عارف حسن نے کہا کہ اسپورٹس کی تمام فیڈریشنز اورمتعلقہ اداروں کو باہمی روابط مزید مضبوط کرنے ہوں گے، ملک میں اب کوئی متوازی پی او اے موجود نہیں،آئی او سی اولمپک تحریک کے تحت پاکستان میں کھیلوں کے فروغ میں معاونت کر رہی ہے،وفاقی حکومت کو تجاویز پیش کردی ہیں۔ لاہور میں اولمپک ہاؤس جلد ہی واگزار کرا لیا  جائیگا، قومی گیمز کیلیے سیکیورٹی امور و دیگر انتظامات کا جائزہ لینے کیلیے وفدکوئٹہ جائیگا، پی ایس بی سے مکمل ہم آہنگی  اور فنڈز کے حوالے سے بھی معاملات بہتر ہیں، انھوں نے کہا کہ بڑے اسٹیڈیمز کی جگہ زیا دہ سے زیادہ چھوٹے میدانوں کی تعمیر کی جائے، اسکولز اور کالجز میں لازمی کھیلوں کا قانون نافذ کیا جائے، پریس کانفرنس میں سندھ اولمپک ایسوسی ایشن کے سیکریٹری احمد علی راجپوت، نائب صدر محفوظ الحق، خازن سعید جمیل اور پی او اے کے ترجمان آصف عظیم بھی موجود تھے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔