- لیجنڈز کرکٹ لیگ فکسنگ اسکینڈل کی زد میں آگئی
- انجرڈ رضوان قومی ٹیم کے پریکٹس سیشن میں شامل نہ ہوسکے
- آئی پی ایل، چھوٹی باؤنڈریز کے سبب نئے ریکارڈز کا انبار لگ گیا
- اسٹاک ایکسچینج؛ ملکی تاریخ میں پہلی بار 72 ہزار پوائنٹس کی سطح عبور
- شاداب کو ٹیم کے اسٹرائیک ریٹ کی فکر ستانے لگی
- لکی مروت؛ شادی کی تقریب میں فائرنگ سے 6 افراد جاں بحق
- اٹلی: آدھی رات کو آئسکریم کھانے پر پابندی کا بِل پیش
- ملک بھر میں مکمل پنک مون کا نظارہ
- چیمپئیز ٹرافی 2025؛ بھارتی میڈیا پاکستان مخالف مخالف مہم چلانے میں سرگرم
- عبداللہ غازی مزار کے پاس تیز رفتار کار فٹ پاتھ پر سوئے افراد پر چڑھ دوڑی
- ایپل کا آن لائن ایونٹ کے انعقاد کا اعلان
- ویسٹ انڈیز ویمن ٹیم کا پاکستان کو ون ڈے سیریز میں وائٹ واش
- کراچی میں ایرانی خاتون اول کی کتاب کی رونمائی، تقریب میں آصفہ بھٹو کی بھی شرکت
- پختونخوا سے پنجاب میں داخل ہونے والے دو دہشت گرد سی ٹی ڈی سے مقابلے میں ہلاک
- پاکستان میں مذہبی سیاحت کے وسیع امکانات موجود ہیں، آصف زرداری
- دنیا کی کوئی بھی طاقت پاک ایران تاریخی تعلقات کو متاثر نہیں کرسکتی، ایرانی صدر
- خیبرپختونخوا میں بلدیاتی نمائندوں کا اختیارات نہ ملنے پراحتجاج کا اعلان
- پشین؛ سیکیورٹی فورسز کی کارروائی میں3 دہشت گرد ہلاک، ایک زخمی حالت میں گرفتار
- لاپتہ کرنے والوں کا تعین بہت مشکل ہے، وزیراعلیٰ بلوچستان
- سائفر کیس میں بانی پی ٹی آئی کو سزا سنانے والے جج کے تبادلے کی سفارش
طیارہ مار گرانے کا واقعہ نہیں بھول سکتے اس کیلئے ترکی کو باربارپچھتانا ہوگا، صدر پیوٹن
ماسکو: روسی صدر ولاد میرپیوٹن نے کہا ہے کہ شام میں شدت پسندوں کے خلاف کارروائی میں مصروف روسی طیارہ مار گرانے پر ترکی کو بار بار پچھتانا ہوگا کیونکہ ہم اس واقعے کو نہیں بھول سکتے۔
اسٹیٹ آف دی نیشن کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے روسی صدر پیوٹن نے کہا کہ مغربی ممالک کودہشت گردی سے متعلق دُہرے معیار سے گریز کرنا چاہیے اور دہشت گردوں کو اپنے مقاصد کے لیے استعمال نہیں کرنا چاہیے جب کہ ترکی دہشت گردوں کو استعمال کررہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر ترکی صرف یہ سمجھتا ہے کہ ہم چند چیزوں پر پابندیان عائد کریں گے تو یہ اس کی غلط فہمی ہے کیونکہ ماسکو ترکی کے خلاف مزید سخت پابندیاں عائد کرے گا۔
روسی صدر کا کہنا تھا کہ شام میں شدت پسندوں کے خلاف کارروائی کے دوران ہمارا طیارہ گرایا گیا اور اس واقعے کو کبھی نہیں بھول سکتے جب کہ ترکی کو اس پر بار بار پچھتانا ہوگا۔
واضح رہے کہ گزشتہ ہفتے ترکی نے اپنی فضائی حدود کی خلاف ورزی پر روسی جنگی طیارہ مار گرایا تھا جس کے بعد دونوں ممالک کے درمیان تعلقات انتہائی کشیدہ ہیں، روس نے اس واقعے کے بعد ترکی سے فوجی تعلقات ترک کرتے ہوئے اس پر اقتصادی پابندیاں عائد کردی ہیں جب کہ ترکی نے اس واقعے پر کسی صورت معافی نہ مانگنے کا اعلان کیا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔