افغان طالبان کے مخالف دھڑوں میں جنگ بندی پر اتفاق

ویب ڈیسک  ہفتہ 2 جنوری 2016
ملا اختر منصور ہلاک ہو چکا ہے اسی وجہ سے ہمارے وفد کو ان سے ملاقات کی اجازت نہیں دی گئی، نائب ملا محمد رسول. فوٹو: فائل

ملا اختر منصور ہلاک ہو چکا ہے اسی وجہ سے ہمارے وفد کو ان سے ملاقات کی اجازت نہیں دی گئی، نائب ملا محمد رسول. فوٹو: فائل

کابل: افغان طالبان کے مخالف دھڑوں میں جنگ بندی اور قیدیوں کی رہائی پر اتفاق ہو گیا ہے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق گزشتہ روز افغانستان میں ایک نامعلوم مقام پر طالبان کے 2 مخالف دھڑوں کے وفود کے درمیان ملاقات ہوئی جس میں دونوں جانب سے آپس میں جنگ بندی اور قیدیوں کی رہائی پر اتفاق کیا گیا تاہم طالبان امیر کے حوالے سے مخالف گروپوں میں اختلافات تاحال برقرار ہیں۔

ملا محمد رسول اخوند کے نائب ملا عبدالمنان نیازی نے ملاقات کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے وفد کو طالبان امیر ملا اختر منصور سے ملنے نہیں دیا گیا، وفد کی ملاقات ملا اختر منصور کے نائب ہیبت اللہ اخوند سے کرائی گئی جس میں بتایا گیا کہ سیکیورٹی خدشات کے باعث ملا اختر منصور سے کسی کو بھی ملاقات کی اجازت نہیں ہے۔

ملا عبدالمنان کا کہنا تھا کہ دوسرے لوگوں کی طرح ہمیں بھی خدشہ ہے کہ ملا اختر منصور ہلاک ہو چکا ہے اور یہی وجہ ہے کہ ہیبت اللہ اخوند نے ہمارے وفد کو ملا اختر منصور سے ملاقات کی اجازت نہیں دی۔

واضح رہے کہ گزشتہ ماہ اس قسم کی خبریں میڈیا کی زینت بنیں کہ ملا اختر منصور پاکستان کے صوبے بلوچستان کے نواحی علاقے میں ایک مسلح تصادم میں زخمی ہو گئے ہیں جب کہ سوشل میڈیا پر ان کی ہلاکت کے حوالے سے بھی مختلف افواہیں زیر گردش ہیں تاہم چند روز قبل طالبان کی جانب سے باقاعدہ بیان جاری کر کے ملا اختر منصور کی ہلاکت کی تمام خبروں کی سختی سے تردید کی گئی۔

گزشتہ برس جولائی میں سابق طالبان امیر ملا عمر کی ہلاکت کی خبر منظر عام پر آنے کے بعد ملا اختر منصور کو طالبان کا نیا امیر مقرر کیا گیا تھا جسے طالبان کے کچھ دھڑوں نے ماننے سے انکار کر دیا تھا۔ افغان طالبان کے امیر کے معاملے پر مختلف طالبان دھڑوں میں اب بھی شدید اختلافات پائے جاتے ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔