- موٹر وے پولیس اہل کار کو ٹکر مارنے والی خاتون جوڈیشل ریمانڈ پر جیل روانہ
- کراچی میں رینجرز ہیڈ کوارٹرز سمیت تمام عمارتوں کے باہر سے رکاوٹیں ہٹانے کا حکم
- اوگرا کی تیل کی قیمتیں ڈی ریگولیٹ کرنے کی تردید
- منہدم نسلہ ٹاور کے پلاٹ کو نیلام کر کے متاثرہ رہائشیوں کو پیسے دینے کا حکم
- مہنگائی کے باعث لوگ اپنے بچوں کو فروخت کرنے پر مجبور ہیں، پشاور ہائیکورٹ
- کیا عماد، عامر اور فخر کو آج موقع ملے گا؟
- سونے کی قیمتوں میں معمولی اضافہ
- عمران خان، بشریٰ بی بی کو ریاستی اداروں کیخلاف بیان بازی سے روک دیا گیا
- ویمنز ٹیم کی سابق کپتان بسمہ معروف نے ریٹائرمنٹ کا اعلان کردیا
- امریکی یونیورسٹیز میں ہونے والے مظاہروں پر اسرائیلی وزیراعظم کی چیخیں نکل گئیں
- پولیس یونیفارم پہننے پر مریم نواز کیخلاف کارروائی ہونی چاہیے، یاسمین راشد
- قصور ویڈیو اسکینڈل میں سزا پانے والے 2 ملزمان بری کردیے گئے
- سپریم کورٹ نے اسپیکر بلوچستان اسمبلی عبدالخالق اچکزئی کو بحال کر دیا
- مرغی کی قیمت میں کمی کیلیے اقدامات کر رہے ہیں، وزیر خوراک پنجاب
- عوام کو کچھ نہیں مل رہا، سارا پیسہ سرکاری تنخواہوں میں دیتے رہیں گے؟ چیف جسٹس
- وزیراعلیٰ بننے کیلئے خود کو ثابت کرنا پڑا، آگ کے دریا سے گزر کر پہنچی ہوں، مریم نواز
- کلین سوئپ شکست؛ ویمنز ٹیم کی سلیکشن کمیٹی میں بڑی تبدیلیاں
- قومی اسمبلی کمیٹیاں؛ حکومت اور اپوزیشن میں پاور شیئرنگ کا فریم ورک تیار
- ٹرین میں تاریں کاٹ کر تانبہ چوری کرنے والا شخص پکڑا گیا
- غزہ کے اسپتالوں میں اجتماعی قبریں، امریکا نے اسرائیل سے جواب طلب کرلیا
جینیاتی نقشے کی تیاری کے بعد کھٹمل کا مکمل خاتمہ ممکن ہوگا، ماہرین
نیویارک: کھٹمل راتوں کی نیند حرام کرنے والے جانداروں میں سرِ فہرست ہے جو گزشتہ دو عشروں سے مزید ڈھیٹ ہوکر ناقابلِ علاج ہوچکا ہے لیکن اب پہلی مرتبہ کھٹمل کا جینیاتی نقشہ بننے کے بعد اس کے خاتمے کی راہ ہموار ہوگی۔
اگرچہ کئی ممالک اور خطوں میں کھٹمل ختم ہوچکے ہیں لیکن دیگر علاقوں میں وہ موجود ہیں اور ختم ہونے کا نام نہیں لے رہے لیکن اب کھٹمل کے جینوم کے ڈرافٹ کے بعد اس تکلیف دہ کیڑے کو ختم کرنے میں مدد مل سکتی ہے۔ امریکن میوزیم آف نیچرل ہسٹری میں سیکلر انسٹی ٹیوٹ آف جینومکس کے سربراہ مطابق اب کھٹمل کو کنٹرول کرنے کے نئے طریقوں میں مدد مل سکے گی۔
ماہرین نے کھٹمل میں موجود ایسے جین کو تفصیل سے پڑھا ہے جو کیڑے مار دواؤں کو بے اثر بناتے ہیں، اسے خون کے پیاسے بناتے ہیں اور اس کی نسل بڑھانے میں مدد دیتے ہیں۔ اس طرح بہت جلد مؤثر کھٹمل مار دوائیں بنانا ممکن ہوجائے گا۔ اس کے علاوہ ایک جین کی مدد سے کھٹمل وٹامن بی کو جذب کرتا ہے اور اسے دیکھتے ہوئے کھٹمل مار دوائیں بنانا ممکن ہوگا۔ کھٹمل اگرچہ امراض نہیں پھیلاتے لیکن بعض لوگوں کو کاٹ کر انہیں شدید الرجی کا شکار کرسکتےہیں۔
کھٹمل انٹارکٹیکا کے سوائے پوری دنیا میں پائے جاتے ہیں اگرچہ دوسری عالمی جنگ کے بعد بڑے پیمانے پر ان کے خاتمے کی مہم چلائی گئی تھی لیکن اب یہ دوبارہ فروغ پارہے ہیں اور پرانی کیڑے مار ادویہ کو ناکام بنارہے ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔