جینیاتی نقشے کی تیاری کے بعد کھٹمل کا مکمل خاتمہ ممکن ہوگا، ماہرین

ویب ڈیسک  جمعرات 4 فروری 2016
امریکی ماہرین نے کھٹملوں کا جینوم ڈرافٹ بنایا ہے جس سے اس کیڑے کو ختم کرنے میں مدد مل سکے گی۔ فوٹو؛ فائل

امریکی ماہرین نے کھٹملوں کا جینوم ڈرافٹ بنایا ہے جس سے اس کیڑے کو ختم کرنے میں مدد مل سکے گی۔ فوٹو؛ فائل

نیویارک: کھٹمل راتوں کی نیند حرام کرنے والے جانداروں میں سرِ فہرست ہے جو گزشتہ دو عشروں سے مزید ڈھیٹ ہوکر ناقابلِ علاج ہوچکا ہے لیکن اب پہلی مرتبہ کھٹمل کا جینیاتی نقشہ بننے کے بعد اس کے خاتمے کی راہ ہموار ہوگی۔

اگرچہ کئی ممالک اور خطوں میں کھٹمل ختم ہوچکے ہیں لیکن دیگر علاقوں میں وہ موجود ہیں اور ختم ہونے کا نام نہیں لے رہے لیکن اب کھٹمل کے جینوم کے ڈرافٹ کے بعد اس تکلیف دہ کیڑے کو ختم کرنے میں مدد مل سکتی ہے۔ امریکن میوزیم آف نیچرل ہسٹری میں سیکلر انسٹی ٹیوٹ آف جینومکس کے سربراہ  مطابق اب کھٹمل کو کنٹرول کرنے کے نئے طریقوں میں مدد مل سکے گی۔

ماہرین نے کھٹمل میں موجود ایسے جین کو تفصیل سے پڑھا ہے جو کیڑے مار دواؤں کو بے اثر بناتے ہیں، اسے خون کے پیاسے بناتے ہیں اور اس کی نسل بڑھانے میں مدد دیتے ہیں۔ اس طرح بہت جلد مؤثر کھٹمل مار دوائیں بنانا ممکن ہوجائے گا۔ اس کے علاوہ ایک جین کی مدد سے کھٹمل وٹامن بی کو جذب کرتا ہے اور اسے دیکھتے ہوئے کھٹمل مار دوائیں بنانا ممکن ہوگا۔ کھٹمل اگرچہ امراض نہیں پھیلاتے لیکن بعض لوگوں کو کاٹ کر انہیں شدید الرجی کا شکار کرسکتےہیں۔

کھٹمل انٹارکٹیکا کے سوائے  پوری دنیا میں پائے جاتے ہیں اگرچہ دوسری عالمی جنگ کے بعد بڑے پیمانے پر ان کے خاتمے کی مہم چلائی گئی تھی لیکن اب یہ دوبارہ فروغ پارہے ہیں اور پرانی کیڑے مار ادویہ کو ناکام بنارہے ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔