بھارت کی رہائشی بچی کے کان میں چیونٹیوں نے بسیر اکرلیا

ویب ڈیسک  جمعـء 5 فروری 2016
بھارت کی رہائشی شیریا کے کان سے ڈاکٹرز اب تک ایک ہزار چیونٹیوں کو نکال چکے ہیں۔
فوٹو میٹرو

بھارت کی رہائشی شیریا کے کان سے ڈاکٹرز اب تک ایک ہزار چیونٹیوں کو نکال چکے ہیں۔ فوٹو میٹرو

گجرات: کیڑے مکوڑوں کو اپنا گھر بنانے کے لیے کسی حد کی ضرورت نہیں ہوتی اور خاص طور پر چیونٹیوں کے لیے کیونکہ وہ گھر کے کسی بھی کونے میں گھر بنا لیتی ہیں لیکن بھارت میں تو چیونٹیوں نے حد ہی کردی اور ایک بچی کے کان میں اپنا گھر بنا لیا جہاں وہ بلا روک ٹوک رہ رہی ہیں اور دلچسپ بات یہ ہے کہ بچی کو بھہ ان کے رہنے سے کوئی تکلیف نہیں۔

بھارتی ریاست گجرات کے علاقے ڈیسا کی رہنے والی شیریا دارجی نامی بچی کے کانوں میں چیونٹیاں گزشتہ ایک سال سے مہمان بنی ہوئی ہیں اور جانے کا نام ہی نہیں لے رہی ہیں جب کہ کہا جا رہا ہے کہ اب جا کر چیونٹیوں نے وہاں سے واپسی کا سفر شروع کیا ہے اور روزانہ 10 چیونٹیاں باہر نکل رہی ہیں۔

ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ انہوں نے بچی کے ایم آر آئی اور سٹی اسکین سمیت دیگر کئی نازک اسکین کرلیے ہیں اور حیرت کی بات یہ ہے کہ اس کے کان، دماغ، گلے اور ناک میں ان چیونٹیوں سے کوئی نقصان نہیں ہوا اور نہ ہی بچی کو ان چیونٹیوں سے کوئی تکلیف محسوس نہیں ہورہی جب کہ چیونٹیاں اسے کاٹتی بھی ہیں بلکہ اس سے بھی بڑھ کر بچی کا ایئر ڈرم بھی مکمل طور پر محفوظ ہے۔ ڈاکٹرز کے مطابق اب تک وہ بچی کے کان سے ایک ہزار چیونٹیوں کو نکال چکے ہیں لیکن وہ ختم ہونے کا نام ہی نہیں لے رہیں۔

ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ بچی صحت مند ماحول میں رہ رہی ہے اس لیے ماحول کو بھی اس کا الزام نہیں دیا جا سکتا۔ ڈاکٹر کا کہنا ہےوہ کوشش کر رہے ہیں کہ چیونٹیوں کو بے ہوش کر کے نکالا جائے لیکن وہ مسلسل پرورش پا رہی ہیں۔ بچی کے والد کا کہنا ہے کہ شیریا کی طبیعت مسلسل خراب ہورہی ہے اور اس کی صحت سے وہ پریشان ہیں حالانکہ وہ ملک کے سب سے بہترین ڈاکٹر کے پاس علاج کے لیے آئے تھے لیکن ڈاکٹرز کچھ نہیں کر پار رہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔