پی آئی اے ملازمین پر فائرنگ میں سیکیورٹی اہلکار ملوث ہوئے تو سخت کارروائی کرینگے، ڈی جی رینجرز

ویب ڈیسک  جمعـء 5 فروری 2016
ڈی جی رینجرز سے پی آئی اے جوائنٹ ایکشن کمیٹی نے ملاقات کی جس میں واقعے کی تحقیقات پر بات کی گئی۔ فوٹو؛ فائل

ڈی جی رینجرز سے پی آئی اے جوائنٹ ایکشن کمیٹی نے ملاقات کی جس میں واقعے کی تحقیقات پر بات کی گئی۔ فوٹو؛ فائل

کراچی: ڈی رینجرز میجرجنرل بلال اکبر کا کہنا ہے کہ پی آئی اے ملازمین پر فائرنگ کے واقعے میں اگر پولیس یا رینجرز کا کوئی اہلکار ملوث پایا گیا تو اسے کیفرکردار تک پہنچایا جائے گا۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق سہیل بلوچ کی قیادت میں پی آئی اے جوائنٹ ایکشن کمیٹی کے 3 رکنی وفد نے ڈی جی رینجرز سندھ میجر جنرل بلال اکبر سے ملاقات کی جس میں گزشتہ روز پی آئی اے ملازمین کے احتجاج کےدوران فائرنگ کے واقعے کی تحقیقات پر بات چیت کی گئی جب کہ اس موقع پر ڈی جی رینجرز میجر جنرل بلال اکبرکا کہنا تھا کہ احتجاجی ملازمین پر فائرنگ اور جاں بحق افراد کے قتل میں ملوث افراد کا چشم دید گواہ یا شواہد یا پھر ویڈیو کسی کے پاس بھی ہو تو وہ تحقیقاتی کمیٹی کو مہیا کرے۔

ڈی جی رینجرز نے کہا کہ اگر پولیس یا رینجرز کا کوئی اہلکار بھی واقعے میں ملوث پایا گیا تو اسے کیفرکردار تک پہنچایا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ مجھ سمیت رینجرز حکام جاں بحق ہونے والے پی آئی اے ملازمین کے اہل خانہ سے تعزیت کے لیے ان کے گھر جائیں گے۔ جوائنٹ ایکشن کمیٹی کے چیئرمین سہیل بلوچ کا کہنا تھا کہ فائرنگ کے حوالے سے جوائنٹ ایکشن کمیٹی نے کوآرڈینیشن کمیٹی بنا دی ہے کیوں کہ ہم تفتیش میں معاونت کرنا چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ڈی جی رینجرز نے دھرنے کے مقام سے رینجرز کو ہٹانے کی یقین دہانی کروا دی ہے اور واقعے میں ملوث افراد کو کیفردار تک پہنچانے کا بھی وعدہ کیا ہے۔

دوسری جانب پی آئی اے کی جوائنٹ ایکشن کمیٹی کی جانب سے ہڑتال کے باعث چوتھے روزبھی درجنوں پروازیں منسوخ کردی گئی ہیں جن میں کراچی سے 50، راولپنڈی سے 45، لاہور سے 35 اور پشاور سے 6 پروازیں شامل ہیں۔ پاکستان کے سب سے بڑے شہر کراچی کے جناح انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر پی آئی اے کا فلائٹ آپریشن آج بھی مکمل طور پر بند جب کہ دفاتر میں سناٹا ہے۔ جناح ٹرمینل سے اندرون و بیرون ملک جانے والی تمام پروازیں منسوخ ہیں۔ دوسری جانب کراچی میں پی آئی اے کے مرکزی دفتر کے سامنے جوائنٹ ایکشن کمیٹی کا ادارے کی نجکاری کے خلاف احتجاج جاری ہے۔

لاہور کے علامہ اقبال انٹرنیشل ائرپورٹ پر بھی پی آئی اے کا فضائی آپریشن مکمل طور پر معطل ہے، شہر سے اندرون بیرون ملک جانے والی 35 اور بیرون ملک سے آنے والی 8 پروازیں منسوخ کردی گئی ہیں جب کہ فلائٹ انکوائری اور سول ایوی ایشن حکام کی جانب سے ٹیلی فون ریسیو نہ کرنے کے باعث مسافروں کو معلومات حاصل کرنے میں بھی شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ راولپنڈی کے بینظیر انٹرنیشل ایئرپورٹ پر بھی 4 روز میں 153 پروازیں مسنوخ ہو چکی ہیں۔ اس کے علاوہ پشاورسے 62 پراوزیں اور کوئٹہ سے بھی درجنوں پروازیں منسوخ کردی گئی ہیں۔ ملتان سے بھی پی آئی اے کی تمام پروازیں منسوخ کردی گئی۔ پی آئی اے ملازمین کی ہڑتال کے باعث ابو ظہبی، بحرین، مدینہ، کویت، لندن اور دبئی کی پروازیں بھی منسوخ کردی گئیں جب کہ جدہ ایئرپورٹ پر 500 سے زائد اور دہلی میں 92 مسافر پھنس گئے۔

ترجمان پی آئی اے کے مطابق قومی ایئر لائن کے تمام 38 طیارے گراؤنڈ ہیں۔ گزشتہ روز پی آئی اے کی جانب سے کہا گیا تھا کہ دو نجی ایئر لائنز کے ساتھ معاہدے ہو چکے ہیں جس کے تحت کنفرم ٹکٹس والے مسافر ایئر بلیو یا شاہین ایئر میں بھی سفر کر سکتے ہیں تاہم دونوں نجی ایئر لائنز کی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ پہلے ہم اپنے مسافروں کو ترجیح دیں گے اور اگر سیٹس بچ گئیں تو پھر پی آئی اے ملازمین کو فراہم کی جائیں گی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔