بھارت میں دنیا کی سب سے کم عمر بچی کو طلاق کا انوکھا واقعہ

ویب ڈیسک  جمعـء 5 فروری 2016
لڑکی نے اپنے سسرال میں4 سال گزارے اور پھر 8 سال کی عمر میں اس کی طلاق بھی ہوگئی۔ فوٹو:فائل

لڑکی نے اپنے سسرال میں4 سال گزارے اور پھر 8 سال کی عمر میں اس کی طلاق بھی ہوگئی۔ فوٹو:فائل

اتر پردیش: بھارت میں 4 سالہ بچی کی شادی کے 4 سال بعد ہی طلاق ہوگئی جو کہ اب تک دنیا میں سب سے کم عمری میں طلاق کا پہلا واقعہ ہے۔

بھارتی معاشرہ بہت سی توہم پرستیوں کا شکار ہے جس کی وجہ سے وہاں غیرضروری رسم و رواج عام ہیں۔ ایسی ہی ایک رسم کم عمری میں شادی کا ہوجانا ہے۔ بھارت میں ایسے کئی گھرانے ہیں جو ان غلط رسموں کی وجہ سے نہایت کم عمری میں اپنے بچوں کو شادی کے بندھن میں باندھ دیتے ہیں جس کے منفی اثرات لڑکا اور لڑکی دونوں کی زندگی کو بری طرح متاثرکرتے ہیں۔

ایسا ہی ایک واقعہ بھارتی ریاست اتر پردیش میں پیش آیا جہاں صرف 4 سالہ لڑکی کی شادی ایک 10 سالہ لڑکے سے کرادی گئی لیکن حیرت انگیز بات یہ ہے کہ شادی کے صرف 4 سال بعد لڑکی کی طلاق بھی ہوگئی جسے دنیا میں سب سے کم عمرطلاق یافتہ بچی بھی قرار دیا جارہا ہے۔ فاطمہ مینگرے نامی بچی کی شادی نہایت کم عمری میں اس کے والدین نے کرادی تھی جب کہ اس نے اپنے سسرال میں 4 سال گزارے اور پھر8 سال کی عمرمیں اس کی طلاق بھی ہوگئی۔

بچی کے والد کا کہنا ہے کہ بیٹی کی شادی کے بعداحساس ہوا کہ نہایت کم عمری میں بیٹی کو بیاہ دینا نہایت غلط اقدام تھا کیونکہ یہ عمراس کے کھیلنے کودنے کی تھی لہذا اپنے فیصلے کو درست کرنے کے لئے بیٹی کے سسرال میں بات کی کہ ان کی بیٹی کو 18 سال کی عمرتک ان کے پاس رہنے دیا جائے تاکہ وہ اپنی زندگی کو بہتر طریقے سے گزار سکے لیکن لڑکے کے والدین نے صاف انکارکردیا اور پھربات لڑائی تک جاپہنچی اور بالآخرلڑکی کو طلاق دے دی گئی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔