- اسٹاک مارکیٹ میں اتار چڑھاؤ کے بعد مندی، سرمایہ کاروں کے 17ارب ڈوب گئے
- پشاور بی آر ٹی؛ ٹھیکیداروں کے اکاؤنٹس منجمد، پلاٹس سیل کرنے کے احکامات جاری
- انصاف کے شعبے سے منسلک خواتین کے اعداد و شمار جاری
- 2 سر اور ایک دھڑ والی بہنوں کی امریکی فوجی سے شادی
- وزیراعظم نے سرکاری تقریبات میں پروٹوکول کیلیے سرخ قالین پر پابندی لگادی
- معیشت کی بہتری کیلیے سیاسی و انتظامی دباؤبرداشت نہیں کریں گے، وزیراعظم
- تربت حملے پر بھارت کا بے بنیاد پروپیگنڈا بے نقاب
- جنوبی افریقا میں ایسٹر تقریب میں جانے والی بس پل سے الٹ گئی؛ 45 ہلاکتیں
- پاکستانی ٹیم میں 5 کپتان! مگر کیسے؟
- پختونخوا پولیس کیلیے 7.6 ارب سے گاڑیاں و جدید آلات خریدنے کی منظوری
- اسلام آباد ہائیکورٹ نے پی ٹی آئی رہنما کو عمرے پرجانے کی اجازت دے دی
- مشترکہ مفادات کونسل کی تشکیل نو، پہلی بار وزیر خزانہ کی جگہ وزیر خارجہ شامل
- پنجاب گرمی کی لپیٹ میں، آج اور کل گرج چمک کیساتھ بارش کا امکان
- لاہور میں بچے کو زنجیر سے باندھ کر تشدد کرنے کی ویڈیو وائرل، ملزمان گرفتار
- پشاور؛ بس سے 2 ہزار کلو سے زیادہ مضر صحت گوشت و دیگر اشیا برآمد
- وزیراعلیٰ پنجاب نے نوازشریف کسان کارڈ کی منظوری دے دی
- بھارتی فوجی نے کلکتہ ایئرپورٹ پر خود کو گولی مار کر خودکشی کرلی
- چائلڈ میرج اور تعلیم کا حق
- بلوچستان؛ ایف آئی اے کا کریک ڈاؤن، بڑی تعداد میں جعلی ادویات برآمد
- قومی ٹیم کی کپتانی! حتمی فیصلہ آج متوقع
بھارت میں مسافر بس دریا میں گرنے سے 37 افراد ہلاک، متعدد لاپتہ
نیو دہلی: بھارتی ریاست گجرات میں مسافر بس دریا میں گرنے سے 37 افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے جب کہ اب بھی کئی مسافر لاپتہ ہیں۔
غیرملکی خبرررساں ادارے کے مطابق بھارتی ریاست گجرات میں مسافروں سے بھری بس تیزرفتاری کے باعث بے قابو ہوکرحفاظتی دیوار کو توڑتی ہوئی دریا میں جاگری جس کے باعث 37 افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے، حادثے کے بعد امدادی ٹیموں کی بڑی تعداد جائے وقوعہ پہنچ گئی اورزخمیوں کو اسپتال منتقل کیا جہاں انہیں طبی امداد فراہم کی جارہی ہے تاہم حادثے کے نتیجے میں لاپتہ مسافروں کی تلاش کے لئے ریسکیو آپریشن شروع کردیا۔
دوسری جانب حکام کا کہنا ہے ابھی تک دریا سے 37 افراد کی لاشیں نکالی گئی ہیں تاہم حادثے میں مزید ہلاکتوں کا خدشہ ہے جب کہ ابتدائی تحقیقات کے مطابق مسافروں سے بھری بس تیز رفتاری کے بعد دریا میں گری تاہم حادثے کی مکمل تحقیقات کی جارہی ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔