مائیکروسافٹ کی سماجی خدمات کے اقدامات پرمیڈیابریفنگ

بزنس رپورٹر  ہفتہ 6 فروری 2016
روزگارپورٹل،انٹرنیٹ سیفٹی اینڈسیکیورٹی مہم اورسافٹ ویئرڈونیشن پروگرام سے آگاہ کیاگیا، فوٹو: فائل

روزگارپورٹل،انٹرنیٹ سیفٹی اینڈسیکیورٹی مہم اورسافٹ ویئرڈونیشن پروگرام سے آگاہ کیاگیا، فوٹو: فائل

 کراچی:  مائیکروسافٹ نے پاکستان میں بڑھتی ہوئی ڈیجٹائزیشن کو سرمایہ کاری کے لیے معاون قرار دیتے ہوئے انٹرنیٹ تک رسائی آسان اور قابل دسترس بنانے کے لیے اقدامات کی ضرورت پر زور دیا ہے۔

مائیکرو سافٹ پاکستان کی جانب سے کراچی میں منعقدہ پریس کانفرنس میں میڈیا کو کمپنی کے کارپوریٹ سوشل رسپانسبلیٹی (سی ایس آر) اقدامات سے متعلق آگاہ کیا گیا، اس موقع پر مائیکرو سافٹ نیپاکی جنرل منیجر لیلیٰ سرہان اور کنٹری منیجر ندیم ملک نے میڈیا کو مائیکرو سافٹ پاکستان کے متعارف کرائے گئے سماجی بہبود کے منصوبے کے اغراض و مقاصد اور ان کے اثرات سے متعلق بریف کیا خصوصاً مائیکرو سافٹ کے ایمپلائبلیٹی (روزگار) پورٹل پر بھی روشنی ڈالی گئی جو رواں سال مارچ میں کام شروع کردے گا، یہ پورٹل نوجوانوں میں روزگار کے لیے صلاحیتیں بڑھانے، تربیت اور مشاورت بھی فراہم کرے گا۔

یہ روزگار پورٹل نوجوانوں، اساتذہ، طلبہ اور انٹرپرینیورز کو مربوط آن لائن سہولتیں فراہم کرنے کیلیے خاص طور پر ڈیزائن کیا گیا ہے، اس آئیڈیا کا مقصد افرادی قوت کو باصلاحیت بنا کر روزگار کے متلاشی اور مارکیٹ میں دستیاب ملازمتوں کے مواقع کے فرق کو کم کرنا ہے، مائیکرو سافٹ پاکستان کو اپنے ان وسیع البنیاد سماجی اقدامات کو چلانے کے لیے معروف بین الاقوامی اور مقامی این جی اوز کا تعاون حاصل ہے۔

مائیکروسافٹ پاکستان کے ایک اور اہم اقدام میں انٹرنیٹ سیفٹی اینڈ سیکیورٹی مہم بھی شامل ہے جس کے تحت اساتذہ، طلبہ، انٹرپرینیورز اور صارفین کو انٹرنیٹ کے محفوظ استعمال سے متعلق رہنمائی فراہم کی جاتی ہے، مائیکرو سافٹ پاکستان این جی اوز کی سافٹ ویئر ڈونیشن پروگرام اور کیپیسٹی بلڈنگ ٹریننگ میں بھی معاونت کررہا ہے۔

اس موقع پر مائیکرو سافٹ نیپا کی جنرل منیجر لیلیٰ سرہان نے کہاکہ پاکستان میں ڈیجٹائزیشن کے رجحان کو دیکھتے ہوئے مائیکروسافٹ افرادی قوت کے شعبے میں سرمایہ کاری بڑھانے کا ارادہ رکھتی ہے، آنے والے مہینوں میں مائیکرو سافٹ سے وابستہ ٹیکنالوجی ماہرین کی تعداد میں 10گنا تک اضافہ کیا جائے گا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔