پی آئی اے کی نجکاری نہیں بلکہ تباہ کاری کی جارہی ہے، ڈاکٹر فاروق ستار

ویب ڈیسک  اتوار 7 فروری 2016
جوائنت ایکشن کمیٹی اور حکومت کے درمیان ثالثی بننے کو تیار ہیں ، فاروق ستار : فوٹو : فائل

جوائنت ایکشن کمیٹی اور حکومت کے درمیان ثالثی بننے کو تیار ہیں ، فاروق ستار : فوٹو : فائل

کراچی: متحدہ قومی موومنٹ کے سینئر رہنما ڈاکٹر فاروق ستار کا کہنا ہے کہ پی آئی اے کی نجکاری نہیں  بلکہ تباہ کاری کی جارہی ہے اور ہم حکوت کودونوں میں فرق سمجھائیں گے ۔

جوائنٹ ایکشن کمیٹی سے اظہار یکجہتی کرتے ہوئے ایم کیو ایم کے رہنما ڈاکٹر فاروق ستار کا کہنا تھا کہ پی آئی اے ہماری شناخت اور دنیا بھر میں ہمارا  سفیر اورعوامی ادارہ ہے، یہ کسی کے باپ کی جاگیر نہیں ۔ ذاتی مفادات پر قومی ائر لائن کو قربان نہیں ہونے دیا جائے گا ۔ ان کا کہنا تھا کہ پی آئی اے 38 جہازوں کا نام نہیں بلکہ چودہ ہزار ملازمین کی عزت نفس کا نام ہے عام آدمی کے گھر کا چولہا بند کرنا کہاں کا انصاف ہے جب ملازمین کے بنیادی حقوق کو سلب کردیا جائے تو پھر کسی بھی ادارے میں بہتری کی توقع نہیں رکھی جاسکتی ، اگر ملازمین کا روزگار نہیں بچے گا تو جمہوریت بھی نہیں بچے گی ۔

ڈاکٹرفاروق ستار کا کہنا تھا کہ ہم ثالثی بننے کو تیار ہیں ہمارا فرض بنتا ہے کہ حکومت کو سمجھائیں نجکاری کیا ہے اور تباہ کاری کیا ہے،جدہ میں حکمرانوں کی اسٹیل مل چل رہی ہے اور اب وہ پاکستان میں بھی اپنی ائیر لائن چلانا چاہتے ہیں، کشمیر کا فیصلہ اگر کشمیری کریں گے تو پی آئی اے کا فیصلہ بھی اس کے ملازمین ہی کریں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ پی آئی اے ملازمین کو بھی مسنگ پرسن بنا دیا گیا  لاپتہ افراد کو فوری طور پر بازیاب کروایا جائے ۔

رہنما ایم کیو ایم کا کہنا تھا کہ کراچی شہر اور اس شہر کی سب بڑی جماعت اب پی آئی اے کے ساتھ ہے، اور ہم ملازمین کے تمام آئینی ، قانونی حقوق کے لئے ان کے ساتھ ہیں، یہ شہر جس کے ساتھ ہوجاتا ہے تو حکومتیں بھی تبدیل ہوجاتی ہیں ۔ ان کا کہنا تھا کہ  پاکستان کا جہاز ہچکولے کھارہا ہے  اور حکمرانوں نے قومی اداروں کا نیلام گھر سجارکھا ہے ہم یہ نیلام گھر نہیں سجنے دیں گے ۔ اور کالے انگریزوں کے قبضے سے قومی ائرلائن کو چھڑوائیں گے.

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔