خودکشی سے روکنے والی دوا کی تیاری میں اہم پیش رفت

ویب ڈیسک  منگل 9 فروری 2016
بیوپرنورفِن مرکب صرف ایک ہفتے میں مایوس افراد میں خودکشی کے خیالات کو بہت حد کم کرسکتا ہے، ماہرین، فوٹو؛فائل

بیوپرنورفِن مرکب صرف ایک ہفتے میں مایوس افراد میں خودکشی کے خیالات کو بہت حد کم کرسکتا ہے، ماہرین، فوٹو؛فائل

واشنگٹن: امریکی ماہرین کے مطابق افیون کے گروہ سے تعلق رکھنے والا ایک کیمیکل اوپیوڈ مایوس افراد میں خودکشی کے رحجان کو فوری طور پر کم کرسکتا ہے۔

واشنگٹن اسٹیٹ یونیورسٹی کے سائنسدانوں کی جانب سے کیے گئے تجربے میں 40 ایسے افراد کو بیوپرنورفِن کی معمولی مقدار دی گئی جن میں سے 25 افراد باقاعدہ خودکشی کی کوشش کرچکے تھے، ایک ماہ تک دوا دینے کے بعد مریضوں میں خودکشی کا پوائنٹ 20 سے 10 پوائنٹ تک آگیا جس کا تعین سوالنامے سے کیا گیا جب کہ اس دوران 2 افراد نے خودکشی کی کوشش بھی کی تاہم آزمائشی مدت کے بعد تمام مریض بہت اچھی حالت میں دیکھے گئے اور ان میں زندگی ختم کرنے کے خیالات بہت حد تک کم ہوچکے تھے۔

ماہرین کے مطابق ابتدائی آزمائش کے بعد معلوم ہوا ہے کہ اس نشہ آور شے میں لوگوں کو خودکشی سے روکنے کی صلاحیت موجود ہے کیونکہ افیون سے کشید کردہ ایک مرکب میں ایسے خواص موجود ہیں جوکسی شخص میں خودکشی کے خیالات کو ٹال سکتے ہیں۔ امریکا میں نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ہیلتھ کی ڈاکٹرزکے مطابق اب تک خودکشی سے روکنے یا اس کی خواہش ٹالنے والی کوئی بھی دوا نہیں بنائی جاسکی ہے اور اس دوا کی بہت ضرورت ہے ۔

فی الحال خودکشی کا علاج مایوسی دور کرنے والی دواؤں اور نفسیات دانوں کی گفتگو سے دور کرنے کی کوشش کی جارہی ہے لیکن 6 سے 8 ہفتوں بعد ہی کچھ کامیابی ملتی ہے لیکن اس کیمیکل سے مریض میں خودکشی کے خیالات بہت حد تک کم کرنے میں مدد مل سکتی ہے اور اس کے اثرات ایک ہفتے میں ہی ظاہر ہونا شروع ہوجاتے ہیں۔ افیون کے کئی گروپ ہیں جن میں بیوپرنورفِن سب سے کم شدت رکھتا ہے اور اس کا استعمال مضرِ صحت لت کی وجہ بھی بن سکتا ہے کیونکہ یہ ایک نشہ آور ادویہ میں شامل ہے۔ تاہم دیگر ماہرین نے کہا ہے کہ اس دوا کا محفوظ استعمال یقینی بنانے اور اس پر مزید تحقیق کی ضرورت ہے۔

واضح رہےکہ خودکشی پاکستان سمیت پوری دنیا ایک سنگین مسئلہ ہے اور امریکا میں سالانہ ایک کروڑ افراد خودکشی کے بارے میں سوچتے ہیں جب کہ 10 لاکھ افراد اپنی زندگی ختم کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔