- بھارتی ریاست چھتیس گڑھ میں فورسز سے جھڑپ میں 29 ماؤ نواز باغی ہلاک
- سعودی وزیر خارجہ کی وفد کے ہمراہ آرمی چیف سے اہم ملاقات
- الشفا اسپتال سے بڑی اجتماعی قبر دریافت، شمالی غزہ سے مزید 20 لاشیں برآمد
- نیوزی لینڈ ٹیم میں سینئر کھلاڑیوں کی کمی ضرور محسوس ہوگی، مارک چیمپمین
- بلوچستان میں شدید بارشوں کا امکان، محکمہ موسمیات نے الرٹ جاری کردیا
- نیوزی لینڈ کیخلاف سیریز میں بابر اعظم کو آرام کا موقع دے سکتے ہیں، ہیڈکوچ قومی ٹیم
- مشتاق احمد بنگلہ دیش کے اسپن بولنگ کوچ مقرر
- متحدہ عرب امارات میں شدید بارشوں سے نظام زندگی مفلوج، ریڈ الرٹ جاری
- ملت ایکسپریس میں تشدد کیس، جاں بحق خاتون کی پوسٹ مارٹم رپورٹ بھی آگئی
- حکومت نے پٹرول مہنگا کرنے کی وجوہات بتادیں
- پی ٹی آئی نے فضل الرحمان کے تحفظات دور کرنے کی یقین دہانی کرادی
- آئی ایم ایف نے پاکستان میں مہنگائی اور بیروزگاری میں کمی کی پیش گوئی کردی
- محمد عامر نے 4 برس بعد قومی ٹیم کی جرسی پہن لی
- ایلون مسک کا ٹیسلا کے 10 فیصد ملازمین کو برطرف کرنے کا فیصلہ
- انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت میں 17 پیسے اضافہ
- حکومت نے بجلی کی قیمتوں میں کمی کی درخواست نیپرا میں جمع کرادی
- عید الاضحی کب ہوگی، مصر کے ماہرینِ فلکیات نے بتادیا
- پی سی بی میں اکھاڑپچھاڑ شروع، الیکشن کمیشن اور اسکروٹنی کمیٹی تحلیل
- شوہر کے مبینہ تشدد کا شکار خاتون کا بھارت جانے سے انکار، تحفط فراہم کرنے کا مطالبہ
- کراچی: آٹا سستا ہونے کے باوجود روٹی، نان اور ڈبل روٹی کی قیمت کم نہ ہوسکی
برطانیہ میں ہائیڈروجن سے اُڑنے والے پہلے ڈرون کا کامیاب تجربہ
لندن: برطانوی انجینیئروں نے دنیا کا پہلا ڈرون بنایا ہے جو مائع ایندھن کی بجائے ہائیڈروجن سے پرواز کرتا ہے اور دھویں کی بجائے صرف پانی کے بخارات خارج کرتا ہے۔
برطانیہ کے شہر آرگل میں واقع اسکاٹش ایسوسی ایشن آف مرین سائنسس کے ماہرین نے اسے بنایا ہے، منصوبے کے سربراہ کے مطابق ڈرون میں ٹھوس ہائیڈروجن استعمال ہوئی ہے جسے ممکن بنانا ایک مشکل کام تھا جب کہ اس سے قبل ایئربس کمپنی نے ہائیڈروجن طیارے کے چند تجربات کیے تھے جن میں منجمند ہائیڈروجن کے ٹینک رکھے گئے تھے لیکن انہیں رکھنا اور کم درجہ حرارت پر بحال رکھنا اتنا مشکل تھا کہ اس منصوبے کو ترک کردیا گیا۔
منصوبہ ساز کے مطابق پہلے تجربے میں ڈرون نے صرف 10 منٹ پرواز کی اور روایتی طیاروں کے مقابلے میں اس کے ایندھن کا وزن ایک تہائی تھا جس کے بعد کم وزن اور ماحول دوست کمرشل طیارے بنانے میں مدد ملے گی لیکن اس کے بعد دوسری برطانوی کمپنی نے ایک ڈبے میں 100 ٹھوس سیلنڈر نما پٹیاں رکھیں جن میں سے ہرپٹی ایک مربع سینٹی میٹر چوڑی تھی جو معمولی حرارت ملنے پر ہائیڈروجن خارج کرتی تھیں اور اسے بجلی میں بدل کر ڈرون کی موٹر کو چلایا گیا جس سے طیارے نے پرواز کی۔
کمپنی کے مطابق اس میں خاص پالیمر بھی استعمال کیا گیا تھا جس سے طیارہ 2 گھنٹے تک اڑسکتا تھا لیکن اسے صرف 10 منٹ تک اڑایا گیا۔ منصوبہ ساز کے مطابق مستقبل میں ایسے ہائیڈروجن ڈرون بنانے ممکن ہوں گے جو ہلکے پھلکے، ماحول دوست اور تیزرفتار ہوں گے جب کہ دلچسپ بات یہ ہے کہ ٹھنڈے ایندھن کی وجہ سے انہیں برفیلے علاقوں میں اڑانا ممکن ہوگا اور مستقبل کے یہ ڈرون ہرطرح کے حالات میں پرواز کرسکیں گے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔