فالج زدہ افراد کیلیے ’’مشینی ریڈھ کی ہڈی‘‘ ایجاد کرلی گئی

ویب ڈیسک  بدھ 10 فروری 2016

وکٹوریا: آسٹریلوی ماہرین نے ایک انقلابی ایجاد کی ہے جسے ’’بایونک اسپائن ‘‘ کا نام دیا گیا ہے اور اس سے فالج زدہ افراد دوبارہ چلنے کے قابل ہوسکیں گے۔

اسے آسٹریلوی پروفیسر اور ان کی ٹیم نے تیار کیا ہے جسے 2017 میں چند فالج زدہ مریضوں پر پہلی مرتبہ آزمایا جائے گا۔ ماہرین کے مطابق اسے بہت احتیاط کے ساتھ دل کے اسٹنٹ کی طرح دماغ کی اس رگ میں ڈالا جائے گا جو حرکت کرنے والے (موٹر) نظام سے جڑی ہوگی اور دماغ کے سگنل کو پڑھ کر کندھے میں نصب ایک آلے تک بھیجے گی جو کرنٹ خارج کرکے پٹھوں کو حرکت دے گا۔ ماہرین کا کہنا ہےکہ کئی مریضوں کا حرام مغز اور اعصابی نظام متاثرہوجاتا ہے اور وہ بستر سے ہل نہیں سکتے جب کہ یہ نظام سگنل کے اسی خلا کو بھر کر نظام مکمل کرتا ہے۔

ماہرین کے مطابق 3 سینٹی میٹر لمبے اور صرف چند ملی میٹر چوڑے اس سادہ آلے کو دماغ تک جانے والی رگوں میں پیوست کیا جاسکے گا، یہ دماغ کی جانب سے بھیجے گئے حرکت کرنے والے سگنلز کو نوٹ کرکے کندھے میں لگے ایک اور سسٹم کو بھیجے گی جو اشارے کو سمجھ کر برقی سگنل خارج کرے گا جس سے مریض قدم اٹھا کر چل سکے گا۔

دلچسپ بات یہ ہے کہ اسے بہتر بناکر روبوٹ وھیل چیئر اور چلنے کے لیے بیرونی ڈھانچے کے لیے بھی استعمال کرنا ممکن ہوگا جو صرف سوچ کے اشارے پر چلیں گے۔ سب سے اچھی بات یہ ہے کہ بایونک نظام کے لیے طویل سرجری کی ضرورت نہیں رہے گی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔