- کہوٹہ؛ بس میں ڈکیتی کے دوران ڈاکو کی فائرنگ سے سرکاری اہلکار جاں بحق
- نوجوان نسل قوم کا سرمایہ
- اسلام آباد میں روٹی کی قیمت میں کمی کا نوٹیفکیشن معطل
- کیا رضوان آئرلینڈ کیخلاف سیریز میں اسکواڈ کا حصہ ہوں گے؟ بابر نے بتادیا
- ویمنز کوالیفائر؛ آئی سی سی نے ثنامیر کو برانڈ ایمبیسڈر مقرر کردیا
- پی او بی ٹرسٹ عالمی سطح پر ساڑھے 3لاکھ افراد کی بینائی ضائع ہونے سے بچا چکا ہے
- ایف بی آر نے ایک آئی ٹی کمپنی کی ٹیکس ہیرا پھیری کا سراغ لگا لیا
- سیاسی نظریات کی نشان دہی کرنے والا اے آئی الگوردم
- خاتون ڈاکٹرز سے علاج کرانے والی خواتین میں موت کا خطرہ کم ہوتا ہے، تحقیق
- برطانیہ میں ایک فلیٹ اپنے انوکھے ڈیزائن کی وجہ سے وائرل
- فیصل واوڈا نے عدالتی نظام پر اہم سوالات اٹھا دیئے
- پاکستان کو آئی ایم ایف سے قرض کی نئی قسط 29 اپریل تک ملنے کا امکان
- امریکی اکیڈمی آف نیورولوجی نے پاکستانی پروفیسر کو ایڈووکیٹ آف دی ایئر ایوارڈ سے نواز دیا
- کوہلو میں خراب سیکیورٹی کے باعث ری پولنگ نہیں ہوسکی
- 9 ماہ کے دوران 9.8 ارب ڈالر کا قرض ملا، وزارت اقتصادی امور ڈویژن
- نارووال: بارات میں موبائل فونز سمیت قیمتی تحائف کی بارش
- کراچی کے مختلف علاقوں میں زلزلے کے جھٹکے
- کوئٹہ: برلن بڈی بیئر چوری کے خدشے کے پیش نظر متبادل جگہ منتقل
- گجرات میں اسپتال کی چھت گرنے سے خاتون سمیت تین افراد جاں بحق
- سعودی فرمانروا طبی معائنے کیلیے اسپتال میں داخل
بھارتی کا ایسا مزدور جو روزانہ ایک پلیٹ مٹی کھاجاتا ہے
اتر پردیش: کچھ انسانوں میں ایسی غیر معمولی صلاحیتیں موجود ہوتی ہیں جس کی بدولت وہ دنیا بھر کی توجہ حاصل کرلیتے ہیں اور ان ایسی صلاحیتوں سے لوگ حیرت زدہ بھی رہ جاتے ہیں جب کہ بھارت میں بھی ایک شخص عجیب طبعیت کا مالک ہے جو اینٹوں کے ٹکڑوں سمیت روزانہ ایک پلیٹ مٹی بھی کھاتا ہے۔
بھارت کے رہائشی 45 سالہ ہنس راج 20 سال کی عمر سے مٹی کھارہے ہیں اور انہیں اس کا ذائقہ بہت پسند ہے۔ ہنس راج کے مطابق مٹی میں موجود معدنیات سے وہ تندرست اور توانا رہتے ہیں، انہیں محلے والے ’’مٹی کا آدمی‘‘ کہتے ہیں جب کہ ڈاکٹروں کے مطابق انہیں ’’پیکا‘‘ کا مرض لاحق ہے جس میں کوئی شخص ناقابلِ تناول اشیا اور بے کار اشیا کھانے لگتا ہے، ایسے لوگو بسا اوقات لوگ خطرناک اور زہریلی اشیا بھی کھالیتےہیں لیکن ہنس راج کا کہنا ہےکہ اب تک انہوں نے کوئی خطرناک شے نہیں کھائی اور ان کا دعویٰ ہے کہ مٹی کھانے کے باوجود وہ کبھی کسی خاص بیماری یا تکلیف کا شکار نہیں ہوئے ہیں۔
ہنس راج کے مطابق شروع میں وہ دیوار چاٹتے تھے اور اس کے بعد پتھر اور اینٹوں کے ٹکڑے کھانے شروع کیے جب کہ اب وہ اسے معمول کا حصہ سمجھتے ہیں، ان کے دانت اتنے مضبوط ہیں کو وہ چھوٹے پتھروں کو چباکر توڑ دیتے ہیں۔ ہنس راج پیشے کے لحاظ سے مزدور ہیں اور مکان بناتے ہیں جب کہ اسی دوران وہ سارا دن مٹی کھاتے رہتے ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔