- جناح اسپتال میں خواتین ڈاکٹروں کو بطور سزا کمرے میں بند کرنے کا انکشاف
- کولیسٹرول قابو کرنیوالی ادویات مسوڑھوں کی بیماری میں مفید قرار
- تکلیف میں مبتلا شہری کے پیٹ سے زندہ بام مچھلی برآمد
- ماہرین کا اینڈرائیڈ صارفین کو 28 خطرناک ایپس ڈیلیٹ کرنے کا مشورہ
- اسرائیل نے امن کا پرچم لہرانے والے 2 فلسطینی نوجوانوں کو قتل کردیا
- حکومت نے آٹا برآمد کرنے کی مشروط اجازت دے دی
- سائفر کیس میں امریکی ناظم الامور کو نہ بلایا گیا نہ انکا واٹس ایپ ریکارڈ لایا گیا، وکیل عمران خان
- سندھ ہائیکورٹ میں جج اور سینئر وکیل میں تلخ جملوں کا تبادلہ
- حکومت کا ججز کے خط کے معاملے پر انکوائری کمیشن بنانے کا اعلان
- زرمبادلہ کے سرکاری ذخائر 8 ارب ڈالر کی سطح پر مستحکم
- پی ٹی آئی کا عدلیہ کی آزادی وعمران خان کی رہائی کیلیے ریلی کا اعلان
- ہائی کورٹ ججز کے خط پر چیف جسٹس کی زیرصدارت فل کورٹ اجلاس جاری
- اسلام آباد اور خیبر پختون خوا میں زلزلے کے جھٹکے
- حافظ نعیم کی کامیابی کا نوٹیفکیشن جاری نہ کرنے پر الیکشن کمیشن کو نوٹس
- خیبر پختونخوا کے تعلیمی اداروں میں موسم بہار کی تعطیلات کا اعلان
- اسپیکر کے پی اسمبلی کو مخصوص نشستوں پر منتخب اراکین سے حلف لینے کا حکم
- امریکا میں چاقو بردار شخص کے حملے میں 4 افراد ہلاک اور 5 زخمی
- آئی پی ایل؛ ’’پریتی زنٹا نے مجھے اپنے ہاتھوں سے پراٹھے بناکر کھلائے‘‘
- اسلام آباد میں ویزا آفس آنے والی خاتون کے ساتھ زیادتی
- اڈیالہ جیل میں عمران خان سمیت قیدیوں سے ملاقات پر دو ہفتے کی پابندی ختم
حجاب پہنی باربی ڈولز سوشل میڈیا پر سب کی توجہ کا مرکز بن گئیں
نیروبی: باربیز کا نام آتے ہی آپ کے ذہن میں اسکرٹ پہنے اور خالص یورپی اسٹائل کی گلابی رنگ کی خوبصورت گڑیوں کا تصور ابھرتا ہے لیکن اب کینیا میں ان گڑیوں کو ایک نیا مسلم رنگ دے دیا گیا ہے اور حجاب پہنی یہ باربیز انٹرنیٹ پر اسٹار بن گئی ہیں اور لوگ انسٹا گرام کے ذریعے ان کی تصاویر کو اپنے دوستوں کو شیئر کر رہے ہیں۔
میٹل کی طرز کے مادے سے بنی ان گڑیوں کو موڑنا تو ناممکن ہی نظرآتا تھا لیکن کینیا میں ان کے جلد کو مختلف قسم کے میٹریل سے بنا کر موڑا گیا ہے اور ایک دلچسپ شکل دے دی ہے جب کہ نائجیریا کے ایک میڈیکل سائنس دان نے ان گڑیوں کو حجاب اور اسکارف پہنا کر ایک خوبصورت اور اسلامی رنگ دے دیا ہے۔ اس کی تخلیق کار کا کہنا ہے کہ اس سے قبل لوگ تنگ جینز اور مختصر میں لباس باربیز کو دیکھتے تھے لیکن اب اس نے ان گڑیوں کو رنگ برنگے دلکش اسکارف پہنا دیئے ہیں اورا سی لیے انہیں ’’حجاربی‘‘ کا نام دیا گیا ہے۔
ایک انٹرویو میں تخلیق کار حنیفہ آدم کا کہنا تھا کہ اس نے کبھی باربی کو حجاب پہنے نہیں دیکھا تھا اس لیے فیصلہ کیا کہ وہ یہ کام کریں گی کیوں کہ وہ چاہتی تھی کہ باربی بھی ایسی نظر آئیں جیسے کہ وہ نظر آتی ہیں یعنی حجاب پہنے ہوئے بلکہ یہ حجاربی مسلمان بچیوں کے لیے رول ماڈل کا کردار ادا کریں گی۔ حنفیہ نے حال ہی میں برطانیہ سے فارما کولوجی میں ماسٹر ڈگری مکمل کی ہے اور کچھ عرصہ قبل ہی انہوں نے اس خیال کو حقیقت کا رنگ دیا۔
حنیفہ کا مزید کہنا تھا کہ باربی کا موجودہ لباس غلط نہیں تھا تاہم وہ حجاربی بنا کر مسلم لڑکیوں کو ایک اورانتخاب دینا چاہتی ہیں اور اس کی کوشش ہے کہ وہ ان گڑیوں کے لیے انسٹا گرام کا ایک الگ پیج بنا دیں۔ ان کا کہنا تھا کہ انسٹا گرام پر ان گڑیوں پر زبردست ری ایکشن ملا اور اب تک اس کے 19400 فالوورز بن چکے ہیں۔ حنیفہ نے مزید بتایا کہ انہیں زبردست مثبت ردعمل کے ساتھ ساتھ اسے منفی رد عمل کا بھی سامنا کرنا پڑا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔