حجاب پہنی باربی ڈولز سوشل میڈیا پر سب کی توجہ کا مرکز بن گئیں

ویب ڈیسک  بدھ 10 فروری 2016
نائجیریا کے ایک میڈیکل سائنس دان نے ان گڑیوں کو حجاب اور اسکارف پہنا کر ایک خوبصورت اور اسلامی رنگ دے دیا ہے۔
فوٹو سی این این

نائجیریا کے ایک میڈیکل سائنس دان نے ان گڑیوں کو حجاب اور اسکارف پہنا کر ایک خوبصورت اور اسلامی رنگ دے دیا ہے۔ فوٹو سی این این

نیروبی: باربیز کا نام آتے ہی آپ کے ذہن میں اسکرٹ پہنے اور خالص یورپی اسٹائل کی گلابی رنگ کی خوبصورت گڑیوں کا تصور ابھرتا ہے لیکن اب کینیا میں ان گڑیوں کو ایک نیا مسلم رنگ دے دیا گیا ہے اور حجاب پہنی یہ باربیز انٹرنیٹ پر اسٹار بن گئی ہیں اور لوگ انسٹا گرام کے ذریعے ان کی تصاویر کو اپنے دوستوں کو شیئر کر رہے ہیں۔

میٹل کی طرز کے مادے سے بنی ان گڑیوں کو موڑنا تو ناممکن ہی نظرآتا تھا لیکن کینیا میں ان کے جلد کو مختلف قسم کے میٹریل سے بنا کر موڑا گیا ہے اور ایک دلچسپ شکل دے دی ہے جب کہ نائجیریا کے ایک میڈیکل سائنس دان نے ان گڑیوں کو حجاب اور اسکارف پہنا کر ایک خوبصورت اور اسلامی رنگ دے دیا ہے۔ اس کی تخلیق کار کا کہنا ہے کہ اس سے قبل لوگ تنگ جینز اور مختصر میں لباس باربیز کو دیکھتے تھے لیکن اب اس نے ان گڑیوں کو رنگ برنگے دلکش اسکارف پہنا دیئے ہیں اورا سی لیے انہیں ’’حجاربی‘‘ کا نام دیا گیا ہے۔

ایک انٹرویو میں تخلیق کار حنیفہ آدم کا کہنا تھا کہ اس نے کبھی باربی کو حجاب پہنے نہیں دیکھا تھا اس لیے فیصلہ کیا کہ وہ یہ کام کریں گی کیوں کہ وہ چاہتی تھی کہ باربی بھی ایسی نظر آئیں جیسے کہ وہ نظر آتی ہیں یعنی حجاب پہنے ہوئے بلکہ یہ حجاربی مسلمان بچیوں کے لیے رول ماڈل کا کردار ادا کریں گی۔ حنفیہ نے حال ہی میں برطانیہ سے فارما کولوجی میں ماسٹر ڈگری مکمل کی ہے اور کچھ عرصہ قبل ہی انہوں نے اس خیال کو حقیقت کا رنگ دیا۔

حنیفہ کا مزید کہنا تھا کہ باربی کا موجودہ لباس غلط نہیں تھا تاہم وہ حجاربی بنا کر مسلم لڑکیوں کو ایک اورانتخاب دینا چاہتی ہیں اور اس کی کوشش ہے کہ وہ ان گڑیوں کے لیے انسٹا گرام کا ایک الگ پیج بنا دیں۔ ان کا کہنا تھا کہ انسٹا گرام پر ان گڑیوں پر زبردست ری ایکشن ملا اور اب تک اس کے 19400 فالوورز بن چکے ہیں۔ حنیفہ نے مزید بتایا کہ انہیں زبردست مثبت ردعمل کے ساتھ ساتھ اسے منفی رد عمل کا بھی سامنا کرنا پڑا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔