ودہولڈنگ ٹیکس سے بینک ڈپازٹ پر منفی اثرات

بزنس رپورٹر  بدھ 10 فروری 2016
ریٹ میں کمی کے بعدبہتری،جنوری تک1سال میں ڈپازٹ11فیصدبڑھے، اسٹیٹ بینک  فوٹو: فائل

ریٹ میں کمی کے بعدبہتری،جنوری تک1سال میں ڈپازٹ11فیصدبڑھے، اسٹیٹ بینک فوٹو: فائل

 کراچی: بینک لین دین پر ودہولڈنگ ٹیکس کی وجہ سے بینک ڈپازٹس پر پڑنے والے اثرات زائل ہوگئے۔

بجٹ میں نان فائلرزکے بینک لین دین پر 0.6فیصد ودہولڈنگ ٹیکس عائد کیے جانے سے گزشتہ سال کے وسط میں بینکوں کو ڈپازٹ میں نمایاں کمی کا سامنا کرنا پڑا۔ اعدادوشمار کے مطابق جون 2015میں بینکوں ڈپازٹ 9141ارب روپے تھے، جولائی سے ستمبر تک ڈپازٹس میں 120ارب کی کمی آئی، اگست میں ڈپازٹس 9020ارب اور ستمبر میں 9021 ارب رہے۔

اس دوران تاجر برادری کے احتجاج اور حکومت کے ساتھ کامیاب مذاکرات کے بعد ودہولڈنگ کی شرح کم کرکے 0.3 فیصد کردی گئی تاہم یہ رعایت 82روز کیلیے 29فروری تک دی گئی جس کے بعد نان فائلرز کیلیے بینک لین دین پر ودہولڈنگ ٹیکس کی 0.6فیصد شرح کا ہی اطلاق ہوگا، ودہولڈنگ ٹیکس کٹوتی کی شرح کم کیے جانے سے بینکاری صارفین کا اعتماد بحال ہوا اور ستمبر کے بعد سے بینک ڈپازٹس میں بتدریج اضافہ ہوا۔

اسٹیٹ بینک کے مطابق ایک سال کے دوران بینکوں کے ڈپازٹس میں 11.16فیصد اضافہ ہوا، جنوری 2015میں بینکوں کے ڈپازٹس کی مالیت 8463 ارب روپے تھی جو ایک سال کے دوران 944 ارب روپے کے اضافے سے 9408ارب روپے کی سطح پر آگئی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔