پاکستان اور قطر کے درمیان 16 ارب ڈالر کے ایل این جی معاہدے پر دستخط ہو گئے

ویب ڈیسک  بدھ 10 فروری 2016
معاہدے کے مطابق پاکستان قطر سے سالانہ 37 لاکھ 50 ہزار ٹن ایل این جی درآمد کرے گا۔ فوٹو؛ پی آئی ڈی

معاہدے کے مطابق پاکستان قطر سے سالانہ 37 لاکھ 50 ہزار ٹن ایل این جی درآمد کرے گا۔ فوٹو؛ پی آئی ڈی

 اسلام آباد: پاکستان اور قطر کے درمیان 16 ارب ڈالر کے ایل این جی سمیت متعدد معاہدوں پر دستخط ہو گئے ہیں۔

نواز شریف اعلیٰ سطح کے وفدکے ہمراہ گزشتہ روز دوحہ پہنچے تو قطر کے وزیر اعظم عبداللہ بن نصیر اور وزیر توانائی ڈاکٹر محمد بن صالح نے پرتپاک استقبال کیا، وزیراعظم نواز شریف کوگارڈ آف آنرپیش کیا گیا۔ پاکستانی وفد میں وزیر خزانہ اسحاق ڈار، وزیر پٹرولیم شاہد خاقان عباسی، معاون خصوصی طارق فاطمی، ایئر چیف سہیل امان شامل ہیں۔ بعد ازاں نواز شریف اور وفد نے امیر قطر شیخ تمیم بن محمد بن خلیفہ الثانی سے ملاقات کی جس میں تجارت، توانائی اور دفاع سمیت مختلف شعبوں میں تعاون بڑھانے، قطر میں پاکستانی افرادی قوت کیلیے ملازمت کے مواقع میں اضافے پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

بعد ازاں دونوں ممالک کے درمیان 4 معاہدوں پر دستخط کیے گئے۔ اس موقع پر نوازشریف اور امیر قطر بھی موجود تھے۔ سب سے اہم ایل این جی کے معاہدے پر وزیر پٹرولیم شاہد خاقان عباسی اور قطر گیس کے چیئرمین سعد شیریدا القابی نے دستخط کیے، معاہدے کے تحت قطر گیس کمپنی 2031 تک پی ایس او کوسالانہ ایک ارب ڈالر مالیت کی ایل این جی فراہم کرے گی، قطرسے ایل این جی 5.35 ڈالر فی ایم ایم بی ٹی یو میں خریدی جائے گی، قطر رواں سال پاکستان کو 2.25 ملین ٹن ایل این جی فراہم کرے گا، آئندہ برس سے سالانہ3.75 ملین ٹن ایل این جی خریدی جائے گی، ایل این جی کی قیمت برینٹ آئل کی قیمت کا 13.37فیصد ہو گی، ایل این جی کی قیمت پر 10سال بعد نظرثانی کی جائے گی، پی ایس او ایل این جی کنٹینر کی ان لوڈنگ کے15دن کے اندر ادائیگیاں کرے گا۔ وزارت پٹرولیم کی دستاویزات کے مطابق قطر سے ایل این جی ماضی کی پیشکشوں کے مقابلے میں کم ترین قیمت پردرآمدکی جا رہی ہے، یہ گیس ایران پاکستان پائپ لائن اور تاپی منصوبے کی گیس سے بھی سستی ہے۔ ایرانی گیس کا ریٹ5.70فی ایم ایم بی ٹی یو جبکہ تاپی گیس کا ریٹ5.90فی ایم ایم بی ٹی یو ہے۔

دیگر3معاہدے دفاعی تعاون، تعلیم وصحت اور ثقافت سے متعلق ہیں۔ دونوں ملکوں کے درمیان ریڈیواورٹیلی ویژن کے شعبے میں تعاون کی یادداشت پر معاون خصوصی طارق فاطمی اور قطر کے وزیرخارجہ نے دستخط کیے۔ علمی تحقیق اور تعاون کے لیے مفاہمتی یادداشت پر قطر میں پاکستان کے سفیر شہزاد احمد اور قطر کی اسٹرٹیجک اسٹڈیز کے کمانڈر نے دستخط کیے۔ صحت کے شعبے میں تعاون کے لیے مفاہمتی یادداشت پر وزیرخزانہ اسحاق ڈار اور قطر کے وزیر صحت نے دستخط کیے۔

امیر قطر کے ساتھ ملاقات میں نواز شریف نے کہا کہ پاکستان اور قطر کے درمیان قریبی دوستانہ تعلقات ہیں، قطر پاکستان کی افرادی قوت سے فائدہ اٹھا سکتاہے، دونوں ملکوں کے درمیان تجارت اور سرمایہ کاری میں اضافہ ہونا چاہیے، قطر پٹرولیم پاکستان میں تیل و گیس کی تلاش کے شعبے میں سرمایہ کاری کرے، پاکستان سرمایہ کاری کے لیے موزوں ترین اور پرکشش ملک ہے۔ امیر قطر نے کہا کہ قطر تمام پاکستانیوں کیلیے دوسراگھر ہے، قطر کی ترقی میں پاکستانیوں کا کردار قابل تعریف ہے، قطر کا دورہ کرنے پر وزیراعظم نواز شریف کے مشکور ہیں۔

وزیر پٹرولیم شاہد خاقان نے ایل این جی معاہدے کو تاریخی قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس سے توانائی بحران پر قابو پانے میں مدد ملے گی۔ قطر ہمیں ایشیا میں بہترین نرخوں پر ایل این جی فراہم کرے گا۔ ایل این جی کی درآمد سے2000 میگاواٹ کے بجلی کے بند پڑے ہوئے پلانٹس پھرچلنا شروع ہو جائیں گے، کھاد فیکٹریوں کو بھی گیس کی فراہمی ہوگی۔ سی این جی اسٹیشنز جو بند پڑے ہوئے ہیں وہ بھی چلنا شروع ہو جائیںگے، اس کے علاوہ گھریلو صارفین کو بھی سہولت ہوگی۔ قطر سے ایل این جی کی درآمد سے 35 ارب روپے کی اب تک ہمیں بچت ہوئی ہے۔ ملک کی 20 فیصد ضروریات ایل این جی سے پوری ہوں گی، 100ارب روپے کی بچت ہو گی۔

دریں اثنا نواز شریف اور قطر کے وزیر اعظم عبداللہ بن نصیر بن خلیفہ الثانی نے دوحہ میں جے ایف17تھنڈر اور سپر مشاق طیاروں کافضائی مظاہرہ دیکھا، پاک فضائیہ کے سربراہ ایئر چیف مارشل سہیل امان اور قطر کی مسلح افواج کے چیف آف جنرل اسٹاف میجر جنرل غنیم بن شاہین الغنیم بھی اس موقع پر موجود تھے۔ ایئر چیف مارشل سہیل امان نے دونوں معزز شخصیات کوJF-17کی صلاحیتوں کے بارے میں آگاہ کیا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔