سندھ ہائیکورٹ نے شوآف ہینڈ کے ذریعے بلدیاتی سربراہوں کا انتخاب غیرقانونی قرار دیدیا

ویب ڈیسک  بدھ 10 فروری 2016
عدالت عالیہ نے صوبائی حکومت کی جانب سے منظور کرائی گئی لوکل گورنمنٹ ایکٹ میں ترمیم کو کالعدم قراردیدیا۔ فوٹو؛فائل

عدالت عالیہ نے صوبائی حکومت کی جانب سے منظور کرائی گئی لوکل گورنمنٹ ایکٹ میں ترمیم کو کالعدم قراردیدیا۔ فوٹو؛فائل

کراچی: سندھ ہائی کورٹ نے صوبے میں لوکل گورنمنٹ ایکٹ میں شو آف ہینڈ کے ذریعے انتخاب کی ترمیم کالعدم قرار دیتے ہوئے کہا کہ چیئرمین اور وائس چیئرمین کا انتخاب خفیہ رائے شماری کے ذریعے ہی کرایا جائے۔

سندھ ہائی کورٹ میں صوبائی حکومت کی جانب سے کی گئی لوکل گورنمنٹ ایکٹ میں ترمیم کے خلاف ایم کیوایم، فنکشنل لیگ، جماعت اسلامی اور (ن) لیگ کی جانب سے درخواستیں دائر کی گئی تھیں جن کی سماعت کے بعد عدالت نے کیس پر فیصلہ سنادیا۔ سندھ ہائیکورٹ نے سندھ لوکل گورنمنٹ ایکٹ کو کالعدم قرار دیتے ہوئے شو آف ہینڈ کے ذریعے بلدیاتی سربراہوں کا انتخاب غیر قانونی قرار دیا ہے۔

عدالتی فیصلے میں کہا گیا ہے کہ شو آف ہینڈ کے ذریعے بلدیاتی سربراہوں کا انتخاب غیر قانونی ہے لہٰذا اس انتخاب کو خفیہ رائے شماری کے ذریعے ہی کرایا جائے۔

واضح رہے صوبائی حکومت نے لوکل گورنمنٹ ایکٹ میں شوآف ہینڈ کا ترمیمی بل اسمبلی سے منظورکروایا تھا جس کی اپوزیشن جماعتوں کی جانب سے شدید مخالفت کی گئی تھی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔