ملک کے مختلف علاقوں میں شدید بارش اور پہاڑوں پر ریکارڈ برف باری

ویب ڈیسک  جمعرات 11 فروری 2016

 اسلام آباد: پنجاب اور خیبر پختونخواہ سمیت ملک کے میدانی علاقوں میں بارش جب کہ پہاڑوں پر برف باری سے سردی کی شدت میں ایک بار پھر اضافہ ہو گیا ہے۔

محکمہ موسمیات کے مطابق ایبٹ آباد شہر میں 25 برس بعد اتنی زیادہ برف باری ریکارڈ کی گئی جب کہ مانسہرہ کے پہاڑوں پر بھی برف باری کا 10 سالہ ریکارڈ ٹوٹ گیا۔ مری اور گلیات میں بھی پہاڑوں پر رات سے برف باری کا سلسلہ جاری ہے جب کہ اسلام آباد میں مارگلہ کی پہاڑیوں پر بھی کئی برس بعد برف باری ہوئی۔

ایبٹ آباد شہر میں 3 سے 4 انچ تک برف پڑھ چکی ہے جب کہ شدید برف باری سے پھسلن کے باعث شاہراہ قراقرم پر کئی گاڑیاں آپس میں ٹکرا گئیں اور ٹریفک کا نظام بھی بری طرح متاثر ہوا۔ کاغان اور ناران میں 3 فٹ تک برف پڑ چکی ہے، مانسہرہ میں برف باری کی وجہ سے ناران کاغان، سیرن ویلی، تورگر کے پہاڑی علاقوں کی رابطہ سڑکیں بند ہو گئیں، بالائی وادی نیلم میں 3 فٹ تک برف پڑ چکی جب کہ نیلم، لیپہ، باغ کے راستے بند اور لینڈ سلائیڈنگ کی اطلاعات بھی موصول ہوئی ہیں۔

محکمہ موسمیات کے مطابق چترال، گرم چشمہ، بگوشٹ، گبور، شاہ سلیم، ارکاری ویلی، کریم آباد، بونی مستوج، بروغل کے پہاڑی پر بھی برفباری ریکارڈ کی گئی۔ طویل انتظار کے بعد بالاکوٹ شہر میں بھی برف پڑی، برفباری کے باعث مواصلاتی نظام درہم برہم ہو کر رہ گیا ہے جب کہ مضافاتی علاقوں میں کئی گھنٹے سے بجلی بھی بند ہونے سے شہریوں کو مشکلات کا سامنا ہے۔

سوات کے علاقے مینگورہ میں بھی 6 برس بعد برف باری ہوئی تو سیاحوں اور شہریوں نے خوف لطف اٹھایا جب کہ دیر، کوہستان، براول نہگ درہ، طور منگ درہ، شاہی، بن شاہی اور لڑم کے پہاڑوں پر بھی اب تک 5 فٹ تک برف پڑ چکی ہے۔ دیر میں شدید بارش کے باعث ایک مکان کی چھت گرنے سے 2 بہنیں جاں بحق ہو گئیں۔

راولپنڈی، اسلام آباد، لاہور، چکوال، پشاور سمیت پنجاب اور خیبر پختونخوا کے میدانی علاقوں میں موسلا دھار بارش سے سردی کی شدت بڑھ گئی جب کہ محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ پہاڑؓوں پر مزید برف باری اور میدانی علاقوں میں بارش کا امکان ہے.

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔