وزیراعلیٰ سندھ نے 16 دہشت گردوں سے تحقیقات کیلیے جے آئی ٹی کی منظوری دیدی

ویب ڈیسک  جمعـء 12 فروری 2016
لیاری گینگ وار کے سرغنہ عزیر بلوچ سے تحقیقات کے لیے جے آئی ٹی کا فیصلہ نہ ہوسکا۔  فوٹو؛فائل

لیاری گینگ وار کے سرغنہ عزیر بلوچ سے تحقیقات کے لیے جے آئی ٹی کا فیصلہ نہ ہوسکا۔ فوٹو؛فائل

کراچی: وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے 16 خطرناک دہشت گردوں سے تحقیقات کے لیے مشترکہ تحقیقاتی ٹیم تشکیل دینے کی منظوری دے دی تاہم لیاری گینگ وار کے سرغنہ عزیر بلوچ سے تحقیقات کے لیے جے آئی ٹی کا فیصلہ نہ ہوسکا۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق سندھ حکومت نے 16 خطرناک دہشت گردوں سے تحقیقات کے لیے مشترکہ تحقیقاتی ٹیم تشکیل دینے کی منظوری دے دی ہے تاہم لیاری گینگ وار کے سرغنہ عزیر بلوچ سے تحقیقات کے لیے جے آئی ٹی کا فیصلہ نہیں ہوسکا۔

ذرائع کے مطابق دہشت گردوں سے تحقیقات کے لیے جے آئی ٹی کی درخواست سیکیورٹی اداروں کی جانب سے کی گئی تھی جس کی وزیراعلیٰ سندھ نے منظوری دے دی ہے۔ ذرائع کا کہنا ہےکہ مشترکہ تحقیقاتی ٹیم میں رینجرز، سی ٹی ڈی، اسپیشل برانچ اور حساس اداروں کے حکام بھی شامل ہوں گے جب کہ ٹیم اپنی رپورٹ 7 روز میں پیش کرے گی۔ ذرائع کے مطابق جے آئی ٹی ٹارگٹ کلنگ، اغوا برائے تاوان اور دیگر جرائم سے متعلق بھی تفتیش کرے گی۔

واضح رہے رینجرز نے لیاری گینگ وار کے سرغنہ عزیر بلوچ کو کچھ دن قبل کراچی سے گرفتار کیا تھا اور ملزم سے تفتیش کے لیے بھی سیکیورٹی اداروں کی جانب سے جے آئی ٹی کی درخواست کی گئی ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔