حکومت نے معاشی صورتحال کی بہتری کیلیے دلیرانہ اور اہم فیصلے کیے، وزیراعظم

ویب ڈیسک  جمعـء 12 فروری 2016
حكومت نے ترقیاتی اخراجات کے لیےغیر ترقیاتی اخراجات میں بڑی كمی كی ہے، نوازشریف،
فوٹو؛فائل

حكومت نے ترقیاتی اخراجات کے لیےغیر ترقیاتی اخراجات میں بڑی كمی كی ہے، نوازشریف، فوٹو؛فائل

اسلام آباد: وزیراعظم نوازشریف کا کہنا ہے کہ ہم نے جب حکومت سنبھالی تو ملک دیوالیہ ہونے کے قریب تھا تاہم حکومت نے معاشی صورتحال کی بہتری کے لیے دلیرانہ اور اہم فیصلے کیے۔

وزیراعظم نوازشریف سے وزیراعظم ہاؤس میں ملک كے معروف تاجروں كے گروپ نے ملاقات کی جب کہ اس موقع پر وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف، وزیر خزانہ سینیٹر اسحاق ڈار، وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال اور دیگر سینئر حكام بھی موجود تھے۔ اس موقع پرشركا نے گزشتہ اڑھائی سالوں كے دوران دانشمندانہ معاشی پالیسیوں، مؤثر اور شفاف انتظام، دستیاب وسائل كو استعمال میں  لانے، پراجیكٹ فنانس كے ذریعے كثیر اثرات، چائنہ پاكستان اكنامك كوریڈور كے ذریعے 46 ارب ڈالر سے زائد سرمایہ كاری اور ملك كی سیكیورٹی كی مجموعی صورتحال میں بہتری كے ذریعے نمایاں  پیش رفت كے بعد میكرو اقتصادی استحكام اور معاشی ترقی كی تعریف كی۔

وزیراعظم نے شركا كو بتایا كہ جب موجودہ حكومت برسر اقتدار آئی تو ملك كو سیكیورٹی اور توانائی كے بحران كا سامنا تھا جب کہ معیشت دیوالیہ ہونے كے دہانے پر تھی تاہم حكومت نے ملك میں میكرو اقتصادی صورتحال كی بہتری کے لیے ٹھوس فیصلے كیے اور اسی طرح فعال اور مثبت اقدامات كے ذریعے میكرو اقتصادی استحكام حاصل كیا گیا۔

وزیراعظم نوازشریف نے قطر كے ساتھ ایل این جی معاہدے كو توانائی كے شعبے میں پاكستان كی خود انحصاری کے لیے ایك كامیابی قراردیتے ہوئے کہا كہ قطر كی حكومت كے ساتھ ایل این جی معاہدے پر دستخط ہوئے جو انتہائی كم قیمت كے ساتھ مكمل شفافیت كا حامل ہے اس سے نہ صرف سی این جی، صنعتی، تجارتی اور گھریلو صارفین كی ضروریات پوری ہوں گی بلكہ ملك كے بجلی پیدا كرنے كے كارخانوں  كو بھی كم لاگت سے بجلی پیدا كرنے كے كارخانوں میں تقویت ملے گی۔

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ قطری قیادت نے ملاقات كے دوران پاكستانیوں کے لیے بڑی محبت اور شفیق جذبات كا اظہار كیا۔ اس ہفتہ كے اوائل میں  قطر میں جے ایف 17 تھنڈر اور سپر مشاق شو دیكھنے كے بعد انہوں  نے پاكستان كی دفاعی پیداواری صنعت كی جدید ٹیكنالوجی اور مہارت پر فخر محسوس كیا۔ وزیراعظم نے كہا كہ حكومت قطر نے مستقبل قریب میں اضافی ایك لاكھ ہنر مند پاكستانیوں  كو روزگار دینے كا فیصلہ كیا ہے۔

وزیراعظم نوازشریف کا کہنا تھا کہ جب حکومت ملی تو ملک دیوالیہ ہونے جارہا تھا، ملک میں توانائی، سیکیورٹی اور معیشت کے مسائل تھے تاہم موجودہ حکومت نے معاشی صورتحال کی بہتری کیلیے دلیرانہ اور اہم فیصلے کیے۔ انہوں نے کہا کہ حكومت نے ترقیاتی اخراجات کے لیےغیر ترقیاتی اخراجات میں بڑی كمی كی ہے جب كہ  2018 تك 10 ہزار میگاواٹ بجلی پیدا كرنے کے لیے توانائی كے شعبے كو ترجیح دی گئی ہے تاكہ لوڈ شیڈنگ كا خاتمہ اور بجلی كی قیمت میں  كمی ہو۔ شركا نے وزیراعظم كو پاكستان كے كاروباری ماحول سے آگاہ كیا اور پاكستان كی معیشت كی تیزی سے ترقی  کے لیے تجاویز پیش كیں جب کہ انہوں نے بالخصوص ایف بی آر میں اصلاحات كا حوالہ دیا اور ٹیكس دہندگان کے لیے سازگار فضاءقائم كرنے كیلئے حكومت كے عزم كی تعریف كی، تاجروں  نے ملكی برآمدات میں  اضافے كیلئے برآمدی شعبہ كیلئے زیرو ریٹڈ سیلز ٹیكس رجیم كی درخواست كی۔

وزیراعظم نے تاجروں کی تجویز سے اتفاق كیا اور اسے یكم جولائی 2016 سے متعارف كرانے كی ہدایت كی۔ شركا نے چھوٹے كاروبار كے قیام كے ذریعے پاكستان میں نوجوانوں  كی حوصلہ افزائی کے لیے اپنی تجاویز بھی دیں جو ان دنوں  تیزی سے فروغ پا رہا ہے۔ وزیراعظم نے شركا كی تجاویز كے جائزے کے لیے ایك كمیٹی قائم كی جو حتمی فیصلے کے لیے 10 روز كے اندر ٹھوس تجاویز پیش كرے گی۔ انہوں نے تاجروں كی تجاویز كو سراہتے ہوئے كہا كہ نجی شعبہ پاكستان كی معیشت میں اہم كردار ادا كر رہا ہے اور وہ سمجھتے ہیں  كہ تاجر برادری كو خوف و ہراس كے بغیر ٹیكسوں كی بنیاد كو وسیع كرنا چاہئے جب کہ ٹیكس مشینری اور ٹیكس دہندگان كے درمیان تعلقات میں  بہتری آنی چاہیے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔