غسل کے دوران جلد کو شدید متاثر کرنے والی 4 معمولی غلطیاں

ویب ڈیسک  منگل 29 مارچ 2016

تازہ ترین خبروں اور تجزیوں کیلئے سبسکرائب کریں

جلد انسان کی خوبصورتی  اور دلکشی کا بنیادی حصہ ہے اور اس کی حفاظت کے لیے انسان مہنگی سے مہنگی کریمیں اور لوشن استعمال کرتا ہے لیکن وہ اپنی معمولات میں چند ایسی غلطیاں کرتا ہے جو اس ساری محنت پر پانی پھیر دیتی ہیں ان میں غسل کے دوران کی جانے والی غلطیاں بھی ہیں جو جلد کو نقصان پہنچاتی ہیں اور جلد بھدی اور خشک لگنے لگتی ہے۔

ماہرین جلد نے ان غلطیوں کی نشانی دہی کرتے ہوئے ان سے بچنے کی تراکیب بتائی ہیں جن پر عمل کر کے آپ کی جلد خوبصورت اور دلکش بن سکتی ہے۔

اپنے چہرے کو دھونا:  اکثر لوگ جس نہاتے ہوئے شاور سے گرتے تیز پانی کو اپنے چہرے پر گراتے ہیں جس سے جلد کے خلیوں کو نقصان ہوتا ہے اور جلد خراب ہوجاتی ہے۔ ماہرین کا اسی لیے کہنا ہے کہ اپنے چہرے کو ٹھنڈے یا نل کے عام پانی سے دھویں اگرچہ کچھ لوگوں کا ماننا ہے کہ ٹھنڈا پانی جلد کے سوراخوں کو بند نہیں کرتا لیکن ایسا ہونا آپ کی جلد کے لیے بہتر ہے اسی لیے جلد ماہر اما ڈائن اسنارڈ کا کہنا ہے کہ آخر میں چہرے کو ٹھنڈے پانی سے دھونے سے جلد کے خلیوں کی حرکت کو بڑھا دیتا ہے جس سے چہرے پر ایک چمک آجاتی ہے۔

شاور سے نہانا زیادہ بہتر:  ماہرین کا کہنا ہے کہ شاور میں نہانا باتھ ٹب میں نہانے سے زیادہ بہتر ہے لیکن یہ اس بات پر منحصر ہے کہ آپ کا شاور کتنا تیز کام کرتا ہے۔ واٹر وائز کی جانب کی گئی ایک تحقیق میں کہا گیا ہے کہ شاور کے نیچے 5 منٹ تک ہی نہانا چاہئے جس س پانی کم ضائع ہوتا ہے لیکن کچھ لوگ 10 منت سے زیادہ نہاتے ہیں جس سے جلد متاثر ہوتی ہے اور پانی بھی ضائع ہوجاتا ہےکچھ لوگ پاور شاور کا استعمال کرتے ہیں لیکن اس کے نیچے 5 منٹ نہانے سے بھی پانی زیادہ ضائع ہوتا ہے۔

ضرورت سے زیادہ نہانے سے پرہیز کریں: ماہرین کاکہنا ہے پرانے زمانے میں روزانہ نہانے کا رواج نہ تھا تاہم  1927 میں ایسوسی ایشن آٖ امریکہ سوپ اینڈ گلیسرین پروڈیوسرز نے صابن کی تشہیر کے لیے ایک صفائی کا ادارہ بنایا اور جس میں سب زیادہ روازنہ نہانے کی پروموشن کی گئی۔ امریکی مصنفہ کیتھرین ایشن برگ اپنی کتاب میں لکھتی ہیں لوگوں کو ایسا کردیا کہ وہ ٹوائلٹ سے آنے کے بعد، کھانے سے قبل اور سونے کے بعد صبح اٹھتے وقت غسل کرنے لگے لیکن حقیقت یہ ہے کہ زیادہ نہانا بھی جلد کے اچھا نہیں۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ جلد پر جمنے والے بیکٹریا کی اکثریت جلد کے لیے فائدہ مند ہوتی ہے اور یہ بیکٹریا جراثیم کے خلاف جلد کے لیے شیلڈ کا کام کرتے ہیں۔ ماہرین جلد کے نزیدک ضرورت سے زیادہ نہانا بعض اوقات جلد انفکیشن کا باعث بھی بن سکتا ہے۔

نہانے کے بعد جلد کو خشک نہ کریں: اکثر لوگ نہاتے ہی تولیے یا برش (لوفہ) سے جلد کو خشک کرلیتے ہیں لیکن یہ جلد کے لیے انتہئائی نقصان دہ ہے لوفہ کی وجہ سے جلد میں جراثیم آسانی سے داخل ہوجاتے ہیں جو کہ جلدی بیماریوں کا باعث بن سکتا ہے۔ نہانے کے بعد گیلی جلد صحت مند بیکٹریا کو پروان چڑھنے میں مدد دیتی ہے تاہم پھر بھی اگر لوگ تولیہ یا لوفہ استعمال کرنا چاہتے ہیں تو پھر اپنے تولیے کو ہفتے میں ایک بار ضرور دھوئیں۔

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔