فلپائن کے 9 سالہ بچے کے 300 دانت

ویب ڈیسک  منگل 29 مارچ 2016
5 سال کی عمر میں بچے کے منہ میں 150 دانت تھے جو اگلے 4 سال میں بڑھتے بڑھتے 300 کے قریب جا پہنچے۔ فوٹو؛ فائل

5 سال کی عمر میں بچے کے منہ میں 150 دانت تھے جو اگلے 4 سال میں بڑھتے بڑھتے 300 کے قریب جا پہنچے۔ فوٹو؛ فائل

منیلا: فلپائن میں 9 سال ایک بچے کے 300 دانت اسے بری طرح ستارہے تھے جنہیں ایک طویل آپریشن کے بعد نکال کر اسے معمولاتِ زندگی کے قابل بنایا گیا ہے۔

جان کرس نامی فلپائنی بچہ ’’ہاپر ڈونٹیا‘‘ کے مرض میں مبتلا ہے جس سے اس کے منہ کی حاشیوں کے علاوہ اس کے تالو اور دیگر جگہوں پر دانت تھے جن سے وہ بہت پریشان تھا یعنی اس کا منہ دانتوں سے بھرا ہوا تھا۔ جب وہ 2 سال کا تھا کہ اس وقت اس کے منہ میں 20 دانت ہونے چاہیے تھے لیکن اس وقت بھی وہ 50 دانت رکھتا تھا۔

5 سال کی عمر میں اس کے ایکسرے میں 150 دانت دکھائی دئیے جو اگلے 4 سال میں بڑھتے بڑھتے 300 کے قریب جا پہنچے اور یوں وہ ہر روز مشکلات کا شکار ہوتا گیا۔  بچے کو اس مشکل سے نجات دلانے کےلےی پہلے آپریشن سے اس کے 40 دانت نکال کر الگ کیے گئے جب کہ تمام اضافی دانتوں کو نکالنے کے لیے مزید 7 آپریشن کرنا ہوں گے۔

ماہرین کے مطابق دنیا کی ایک سے 4 فیصد آبادی ہائپرڈونٹا کی شکار ہوتی ہے جب کہ مردوں میں اس کی شرح خواتین سے دُگنا ہوتی ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔