برطانوی کمپنی نے اسمارٹ فون کو بطور پاسپورٹ استعمال کرنے پرکام شروع کردیا

ویب ڈیسک  بدھ 30 مارچ 2016
کمپنی کے مطابق پاسپورٹ کی ساری تفصیل ایک فون پر پاس ورڈ کی صورت میں ڈالی جائے گی۔ فوٹو؛ فائل

کمپنی کے مطابق پاسپورٹ کی ساری تفصیل ایک فون پر پاس ورڈ کی صورت میں ڈالی جائے گی۔ فوٹو؛ فائل

لندن: برطانیہ میں کرنسی نوٹ اور پاسپورٹ چھاپنے والی کمپنی نے اعلان کیا ہے کہ وہ ایسے ڈیجیٹل پاسپورٹ پر کام کررہی ہے جنہیں اسمارٹ فون کے ذریعے بھی استعمال کرنا ممکن ہوگا۔

بہت سے لوگ ٹکٹ اور بورڈنگ پاس کی ڈیجیٹل کاپیاں فون پر محفوظ کرکے پہلے ہی استعمال کررہے ہیں لیکن پورے پاسپورٹ کو ڈیجیٹل کرنا ایک خواہش بھی ہے اور کچھ مشکل بھی لیکن کمپنی کا کہنا ہے کہ اس کے لیے پاسپورٹ تفصیلات اور بایومیٹرک معلومات ایک انتہائی محفوظ سرور پر رکھی ہوگی جن میں فنگرپرنٹ، ڈیجیٹل تصویر، پاسپورٹ کی تفصیل اور ختم ہونے کی تاریخ تحریر ہوگی۔

کمپنی کے مطابق چہرہ شناخت کرنے کے لیے چہرہ شناس سافٹ ویئر اور فنگر پرنٹ پرکھنے والا مؤثر نظام ہوگا، اب پاسپورٹ کی یہ ساری تفصیل ایک فون پر پاس ورڈ کی صورت میں ڈالی جائے گی جو سرور تک لے جائے گا لیکن اب بھی ڈیجیٹل پاسپورٹ کی منزل خاصی دور ہے۔ اسی طرح آسٹریلیا نے بھی ’کلاؤڈ پاسپورٹ‘ کی ایک سروس شروع کی ہے جہاں تمام پاسپورٹس کا ڈیٹا موجود ہوتا ہے جس سے ایئرپورٹ عملہ ڈیٹا بیس میں جاکر پاسپورٹ کی جملہ معلومات چیک کرسکتا ہے۔ فی الحال آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ کے درمیان آنے جانے والے مسافروں پر آزمائشی استعمال شروع کیا جارہا ہے۔

کمپنی کا کہنا ہےکہ اس سارے نظام کا ایک فائدہ یہ ہوگا کہ مسافر ایئرپورٹ پہنچنے سے قبل ہی پاسپورٹ چیک کرالیں گے جس سے وقت کا زیاں اور لمبی قطاروں کی ضرورت نہیں رہے گی اور اس طرح ایک گھنٹے میں 700 سے زائد مسافروں کا پاسپورٹ شناخت کرنا ممکن ہوگا۔

دوسری جانب سائبرحفاظت کے ماہرین نے اس ٹیکنالوجی کو مزید بہتر اور فول پروف بنانے پر زور دیا ہے کیونکہ انٹرنیٹ کے ذریعے سے پاسپورٹ کی چیکنگ سے ہیکنگ اور غلط ڈیٹا استعمال کرنے کے نئے راستے بھی کھل سکتے ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔