یونس تنازع پر عبدالقادر پی سی بی کے رویے سے نالاں

اسپورٹس رپورٹر  جمعرات 28 اپريل 2016
انضمام الحق کو چیف سلیکٹر کے بجائے قومی ٹیم کا بیٹنگ کوچ بنانا چاہیے تھا۔ فوٹو: فائل

انضمام الحق کو چیف سلیکٹر کے بجائے قومی ٹیم کا بیٹنگ کوچ بنانا چاہیے تھا۔ فوٹو: فائل

کراچی: سابق ٹیسٹ کرکٹر عبدالقادر نے یونس خان تنازع پر پی سی بی کے رویے کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا ہے، انھوں نے کہا کہ حکام بروقت درست فیصلے کرنے کی اہلیت نہیں رکھتے، وہ ایسے معاملات میں دباؤ کا سامنا نہیں کر پاتے۔

قومی خبر رساں ادارے کو ایک انٹرویو میں عبدالقادر نے انضمام الحق کو چیف سلیکٹر کی ذمہ داری سونپے جانے پر بھی سخت نکتہ چینی کی، انھوں نے کہا کہ سابق ٹیسٹ کپتان کو قومی ٹیم کا بیٹنگ کوچ بنانا چاہیئے تھا۔

پی سی بی درست جگہ پر موزوں شخص کو تعینات کرنے میں بُری طرح ناکام رہا، یہ بات بھی سب پر عیاں ہے کہ ایشیا کپ اور آئی سی سی ورلڈ ٹی ٹوئنٹی میں پاکستان کی خراب کارکرگی کا بنیادی سبب ناقص بیٹنگ ہی رہی، سابق قومی سلیکٹر نے کہاکہ ہر زی شعور یہ بات سمجھ سکتا ہے کہ پاکستان ٹیم کیلیے بیٹنگ میں کارنامے سرانجام دینے والے سابق عظیم بیٹسمین انضمام الحق کو بیٹنگ کوچ کی ذمہ داری تفویض کرنا زیادہ موزوں ہوتا، مگر نجانے کیوں ایسا نہ ہوا۔

انھوں نے پی سی بی کے سرپرست اعلیٰ وزیراعظم پاکستان سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ وہ کرکٹ کے معاملے میں اپنا کردار ادا کریں،کسی ایسے کرکٹر کو پی سی بی کا سربراہ نامزد کیا جائے جو ادارے کے معاملات کو درست سمت میں چلائے اور بہتری لاسکے، اگر ایسا نہ کیا گیا تو یہ بات کہنے میں کوئی عار نہیں کہ مستقبل میں پاکستان کرکٹ  تاریکیوں میں ڈوب جائیگی۔

انھوں نے کہا کہ پاکستان میں ایسے سابق کرکٹرز کی کوئی کمی نہیں جو بورڈ کو صحیح طور پر چلانے کو صلاحیت رکھتے ہیں، ان میں ظہیر عباس، جاوید میانداد اور ماجد خان جیسے نام بھی شامل ہیں،انھوں نے کہا کہ قومی ٹیم کی تشکیل میں کپتان کا کردار لازمی ہونا چاہیے، اسے سلیکشن کمیٹی کا بھی رکن بنایا جائے، اس طرح کھلاڑی قائدکی اہمیت بھی گردانیں گے اور ان میں ذمہ داری کا احساس بھی پیدا ہوگا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔