یونان نے اولمپکس مشعل برازیلین حکام کوسونپ دی

اے ایف پی / اسپورٹس ڈیسک  جمعرات 28 اپريل 2016
مشعل 300شہروں میں جائیگی، مقابلوں کے 100روزہ کاؤنٹ ڈاؤن کا بھی آغازہوگیا۔ فوٹو: اے ایف پی

مشعل 300شہروں میں جائیگی، مقابلوں کے 100روزہ کاؤنٹ ڈاؤن کا بھی آغازہوگیا۔ فوٹو: اے ایف پی

ایتھنز: یونان نے برازیلین حکام کو اولمپک مشعل سونپ دی، عظیم کھیلوں کے آغاز کے لیے100روزہ کاؤنٹ ڈاؤن شروع ہوچکا۔

تقریب میں یونان کے صدر پروکوپیس پاولوپولوس اور ریو 2016آرگنائزنگ کمیٹی کے چیئرمین کارلوس نوزمان بھی موجود رہے، اس سے قبل21 اپریل کو2 ہزار600 سال پرانے اور قدیم اولمپیا کے زمانے سے قائم عبادت گاہ میں اولمپک مشعل جلائی گئی تھی، اسے یونان کے طول و عرض میں ایک ہفتے تک گھمایا گیا، جمعے کو مشعل جنیوا میں قائم اقوام متحدہ کے آفس میں پیش کی جائے گی، اسے ہفتے کے آخر تک لوزانے میں موجود اولمپک میوزیم میں  نمائش کے لیے رکھا جائیگا۔

اگست میں سمر اولمپک گیمز کے افتتاح سے قبل تقریباً 12ہزار مشعل بردار اسے برازیل کے 300شہروں میں لے کر جائیں گے، اولمپک آرگنائزرز اس بار ہجرت کر کے یورپ آنے والوں کو بھی اولمپک مشعل اٹھانے کا موقع فراہم کیا، اپنے ملک میں بمباری کے باعث ایک ٹانگ سے محروم ہونے والے شامی تیراک نے منگل کو یونان میں قائم ایک رفیوجی کیمپ میں مشعل کا دیدار کرایا، دوسری عالمی جنگ کے بعد سے یورپ کو لوگوں کی ہجرت کے حوالے سے بدترین بحران کا سامنا ہے، یونان میں بھی پناہ گزینوں کے لیے الیوناس کیمپ قائم ہے، وہاں ایک ہزار600 لوگ مقیم ہیں، 27سالہ ابراہم الحسین مشعل اٹھا کر اس کیمپ میں گئے۔

انٹرنیشنل اولمپک کمیٹی کہہ چکی ہے کہ تقریباً 10پناہ گزین ریو اولمپکس میں حصہ لیں گے، اقوام متحدہ کی رفیوجی ایجنسی ذرائع کے مطابق اس بابت40 پناہ گزینوں کی نشاندہی کی جا چکی جو ان گیمز میں ممکنہ طور پر شریک ہو سکتے ہیں، اس کا حتمی فیصلہ جون میں کیا جائیگا، واضح رہے کہ قدیم روایت کے مطابق مشعل اولمپک گیمز کے دوران جلتی رہے گی،اس روایت کا دوبارہ آغاز 1936میں برلن اولمپکس سے ہوا تھا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔