امریکا کا پاناما کے ساتھ اپنے شہریوں کے اکاؤنٹس کی معلومات کے تبادلے کا معاہدہ

ویب ڈیسک  جمعرات 28 اپريل 2016
معاہدے کے تحت امریکا اپنے تمام شہریوں کے اکاونٹس کی براہ راست معلومات حاصل کرسکے گا۔  فوٹو؛ فائل

معاہدے کے تحت امریکا اپنے تمام شہریوں کے اکاونٹس کی براہ راست معلومات حاصل کرسکے گا۔ فوٹو؛ فائل

نیویارک: امریکا اور پاناما کے درمیان امریکی شہریوں کے اکاؤنٹس کی معلومات کے تبادلے کا معاہدہ طے پا گیا ہے جس کے تحت پاناما امریکا کو ان کے شہریوں کے تمام اکاؤنٹس کی معلومات دے گا جب کہ پاناما کے بلیک لسٹ ہونے کا خطرہ ٹل جائے گا۔

پاناما پیپرز کی جانب سے دنیا بھر کے کاروباری اداروں اور شخصیات کے آف شور اکاؤنٹس اور کمپنیوں کے تہلکہ خیزانکشافات نے کئی حکومتوں کو ہلا کر رکھ دیا تھا اور اب انہوں نے اعلان کیا ہے کہ وہ 2 لاکھ مزید افراد کو سامنے لائے گا جو آف شور کمپنیوں کے مالک ہیں جب کہ اسی تناظر میں امریکا نے اپنے شہریوں کے اکاؤنٹس کی معلومات پہلے سے حاصل کرنے کے لیے پاناما سے معاہدہ کیا ہے جس سے اسے انٹرنل ریوینو سروس کی صلاحیت حاصل ہوجائے گی۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق اگرچہ دونوں ممالک کے درمیان ایک ایسا ہی معاہدہ 2014 میں ہو چکا ہے تاہم اس نئے معاہدے کے تحت امریکا اپنے تمام شہریوں کے اکاونٹس کی براہ راست معلومات حاصل کرسکے گا۔

دونوں ملک 2011 میں ہونے والے معاہدے کے تحت اس بات کے پابند ہیں کہ ٹیکس حکام کی جانب سے درخواست پر دونوں ملک اپنے شہریوں کے ٹیکس کی معلومات فراہم کریں تاہم اس نئے معاہدے کے تحت پاناما امریکا کو ان کے شہریوں کے اکاؤنٹس کی ٹیکس کی تفصیلات کے علاوہ دیگر معلومات بھی دینے کا پابند ہوگا۔ عالمی ماہرین کا کہنا ہےکہ اس معاہدے کا سب سے بڑا فائدہ پاناما کو ہو سکتا ہے اور اس کے بلیک لسٹ ہونے کا خطرہ بھی ٹل سکتا ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔