پاکستان کی خاتون سماجی کارکن نے نیلسن منڈیلا ایوارڈ جیت لیا

ویب ڈیسک  جمعـء 29 اپريل 2016
تبسم عدنان 2015 سے سماجی سرگرمیوں میں ملوث ہیں۔ فوٹو: فیس بک

تبسم عدنان 2015 سے سماجی سرگرمیوں میں ملوث ہیں۔ فوٹو: فیس بک

بگوٹا: ملالہ یوسفزئی کے بعد سوات سے تعلق رکھنے والی قوم کی ایک اور بیٹی تبسم عدنان نے دنیا بھر میں ملک کا نام روشن کرتے ہوئے خواتین کے مسائل اجاگر کرنے اور ان میں شعور بیدار کر کے نیلسن منڈیلا ایوارڈ 2016 اپنے نام کر لیا ہے۔

کولمبیا میں بین الاقوامی سول سوسائٹی ویک کے زیر اہتمام ہونے والی ایک تقریب میں پاکستان سے تعلق رکھنے والی سماجی کارکن تبسم عدنان کو ان کے بہترین سماجی کاموں اور خواتین کے مسائل کو اجاگر کرنے کے اعتراف میں نیلسن منڈیلا ایوارڈ برائے سال 2016 سے نوازا گیا۔

سوات سے تعلق رکھنے والی تبسم عدنان نے اپنے ایوارڈ کو دنیا بھر کی خواتین کے نام کرتے ہوئے کہا کہ وہ خود بھی کم عمری میں شادی کا شکار ہوئیں، صرف 13 برس کی عمر میں میری شادی ہوئی اور 20 سال تک اپنے شوہر کی صعوبتیں برداشت کرنے کے بعد میں نے خلع  لے لی جس کی وجہ سے مجھے اپنے بچوں اور گھر سے بھی محروم ہونا پڑا۔

تبسم عدنان نے بتایا کہ انھوں نے 2015 میں ایک این جی او بنائی جس میں غیرت کے نام پر قتل، خواتین پر تیزاب پھینکنے کے واقعات، خواتین کے ووٹ ڈالنے کی اہمیت سمیت دیگر مسائل پر بات چیت کا آغاز کیا، اس کے علاوہ ہمارے جرگے میں تشدد سے متاثرہ خواتین کو مفت قانونی مدد بھی فراہم کی جاتی ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔