ٹی آئی آر کنونشن پر پاک افغان مذاکرات تعطل کا شکار

بزنس رپورٹر  ہفتہ 30 اپريل 2016
دونوں ممالک کے درمیان فروری میں ہونے والے مذاکرات میں یہ طے ہواتھا کہ ابتدائی طور پر 10ٹرکوں پرمشتمل پائلٹ پروجیکٹ شروع کیا جائے گا، ذرائع فوٹو: فائل

دونوں ممالک کے درمیان فروری میں ہونے والے مذاکرات میں یہ طے ہواتھا کہ ابتدائی طور پر 10ٹرکوں پرمشتمل پائلٹ پروجیکٹ شروع کیا جائے گا، ذرائع فوٹو: فائل

کراچی: حکومت افغانستان کی افغان ٹرانزٹ ٹریڈ معاہدے میں (ٹی آئی آر) کنونشن کی شمولیت سے متعلق سرد مہری اورتجاویزارسال نہ کرنے کے باعث ٹی آئی آر کنونشن مجریہ 1975 پرپاکستان اور افغانستان کے درمیان مذاکرات تعطل کا شکار ہوگئے ہیں۔

خیبرپختونخوا چیمبر آف کامرس کی ریلوے ڈرائی پورٹ کمیٹی اور کسٹمز ایجنٹس گروپ خیبرپختونخوا کے چیئرمین ضیاء الحق سرحدی نے ’’ایکسپریس‘‘ کو بتایا کہ افغان حکومت کی جانب سے اس ضمن میں ہوم ورک مکمل کرنے کے لیے15 مارچ تک مہلت طلب کی گئی تھی لیکن افغان حکام کی جانب سے تاحال اس ضمن میں سفارشات حکومت پاکستان کو ارسال نہیں کی گئیں۔ انہوں نے بتایا کہ اگر افغان حکومت کی مذکورہ سفارشات موصول ہوجاتیں تو مارچ کے اختتام پر ہی پاکستان کے متعلقہ حکام افغان حکام کے ساتھ نئے تجارتی اقدامات وحکمت عملی پر مذاکرات کا عمل شروع ہوجاتا۔

انہوں نے کہا ہے کہ اے ٹی ٹی معاہدے میں ٹی آئی آرکنونشن کی شمولیت کے نتیجے میں افغانستان کے مال بردار ٹرکوں کوواہگہ سرحد تک رسائی مل جاتی جس کے سبب بھارتی مصنوعات کی افغان ٹرکوں کے ذریعے نہ صرف کابل تک ترسیل ممکن ہوتی بلکہ پاکستان کو بھی افغانستان کے راستے تاجکستان اور وسط ایشیا کی دیگر ریاستوں تک بذریعہ سڑک رسائی مل جاتی۔ انہوں نے بتایا کہ افغانستان سفارشات ارسال نہیں کررہا ہے لیکن پاکستان کے ساتھ اس سلسلے میں دوبارہ مذاکرات شروع کرنے پر زورضرور دے رہا ہے جو تعجب خیز امر ہے تاہم پاکستان کے وزارت تجارت نے افغانستان کو باقاعدہ ایک خط کے ذریعے آگاہ کردیا ہے کہ افغانستان پہلے طے شدہ فارمولے کے تحت اپنی سفارشات ارسال کرے جس کے بعد ٹی آئی آر کنونشن 1975ان پاکستان پرمزید مذاکرات ہوں گے۔

ذرائع نے بتایا کہ دونوں ممالک کے درمیان فروری میں ہونے والے مذاکرات میں یہ طے ہواتھا کہ ابتدائی طور پر 10ٹرکوں پرمشتمل پائلٹ پروجیکٹ شروع کیا جائے گا جس میں افغان حکام کے ساتھ پاکستانی حکام بھی موجود ہوں گے اورترسیل کے راستوں میں درپیش مسائل کی نشاندہی پرانہیں حل کیا جائے گا، اسی طرح پاکستان کے 10ٹرکس افغانستان کے راستے تاجکستان میں مال کی ترسیل کریں گے اور اس دوران ترسیل کے راستوں میں نشاندہی شدہ مسائل ومشکلات کا تدارک کیا جائے گا۔ انہوں نے بتایا کہ افغانستان کے ساتھ تجارت کرنے والے پاکستانی تاجروں میں افواہیں بھی زیرگردش ہیں، ٹی آئی آر کنونشن1975ان پاکستان پر جولائی 2016 سے عملدرآمدشروع ہو جائےگا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔